بجٹ میں پنجاب حکومت کا راولپنڈی اڈیالہ روڈ پر 3 اہم پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں اڈیالہ جیل کو جانے والے روڈ کے لئے 45 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص اور اڈیالہ روڈ پر فلائی اوور بنانے کے لئے آئندہ مالی سال ساڑے 5 کروڑ روپے رکھے جائیں گے جبکہ تلسا چوک اڈیالہ روڑ پر انڈر پاس بنانے کے لئے 6 کروڑ 10 لاکھ روپے رکھے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت کا آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں راولپنڈی اڈیالہ روڈ پر 3 اہم پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اڈیالہ روڈ کی تعمیر و مرمت، انڈر پاس، فلائی اوور بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب حکومت کی آئندہ مالی سال ان تینوں منصوبوں کےلئے 56 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ میں اڈیالہ جیل کو جانے والے روڈ کے لئے 45 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص اور اڈیالہ روڈ پر فلائی اوور بنانے کے لئے آئندہ مالی سال ساڑے 5 کروڑ روپے رکھے جائیں گے جبکہ تلسا چوک اڈیالہ روڑ پر انڈر پاس بنانے کے لئے 6 کروڑ 10 لاکھ روپے رکھے جائیں گے۔باوثوق ذرائع نے مزید بتایا کہ فنڈز کے استعمال کے بعد مزید ایڈیشنل فنڈز بھی جاری کئے جاسکتے ہیں، اس حوالے سے محکمہ مواصلات کا کہنا تھا یہ روڈ وی آئی پی موومنٹ کے لئے استعمال ہوتا ہے جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ا ئندہ مالی سال بنانے کے لئے لاکھ روپے
پڑھیں:
کابینہ اراکین کے بجٹ میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جون2025ء) کابینہ اراکین کے بجٹ میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی آصف بشیر چوہدری کی رپورٹ کے مطابق قرضے لے کر اخراجات کرنے والی، سرکاری ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں میں صرف 7 سے 10 فیصد اضافہ کرنے والی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران وفاقی وزراء، وزیر اعظم کے مشیران کے بجٹ میں کروڑوں روپے کا اضافہ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ایک جانب وزیر خزانہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ حکومت بجٹ میں جو کچھ ریلیف دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے ، مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، مالی خسارے کی وجہ سے ہر چیز قرضہ لے کر کر رہے ہیں، ہمیں اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے، تو دوسری جانب وفاقی کابینہ کے اراکین کیلئے خزانے کے منہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران کابینہ ڈویژن کے لیے 68 کروڑ 87 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا جا رہا ہے ۔
وفاقی بجٹ میں معاونین خصوصی کے لیے بجٹ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 11 کروڑ 34 لاکھ روپے کیا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ سینٹرل کار پول کے لیے 62 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔ وزیر اعظم کے اخراجات میں بھی 14 کروڑ روپے کا بڑا اضافہ ہو گا۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک میں تقریباً آدھی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور عام آدمی سے مزید قربانی مانگ کر تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا گیا ہے اور اب یہ رقم تقریباً 86 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ 26-2025 کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کے لیے 9 کروڑ روپے کا بجٹ ،وزیراعظم ہاؤس کی ڈسپنسری کے لیے 1 کروڑ 44 لاکھ روپے اور وزیراعظم ہاؤس کے باغیچے کے لیے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔ وزیراعظم کے دوروں کے لیے 60 لاکھ روپے اور پی ایم چیرٹی کے لیے 42 لاکھ روپے بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ وفاقی اور وزراء مملکت کے لیے بجٹ 27 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ 54 لاکھ روپے ، وزیراعظم کے مشیران کے لیے بجٹ 3 کروڑ 61 لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 کروڑ 31 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ قومی اسمبلی کے بجٹ میں آئندہ مالی سال 28فیصد اضافے کی تجویز ہے جو 12 ارب 73 کروڑ سے بڑھا کر 16 ارب 29کروڑ روپے کر دیا گیا ہے جبکہ سینٹ کا بجٹ آئندہ مالی سال 9ارب ساڑھے 5کروڑ روپے رکھا گیا ہے جو رواں مالی سال 7ارب 24 کروڑ روپے تھا۔