حکومتی بجٹ کھوکھلے الفاظ کی داستان کے علاوہ کچھ نہیں، علامہ ساجد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
ایس یو سی کے سربراہ کا بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عام آدمی کیلئے کچھ بھی نہیں رکھا گیا البتہ جو کچھ کسی مد میں میسر تھا وہ بھی لے لیا گیا، نصف کے قریب آبادی غربت/فقر کی لکیر سے نیچے، اڑھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ بجٹ کھوکھلے الفاظ کی داستان کے سوا کچھ نہیں، عام آدمی کیلئے کچھ بھی نہیں رکھا گیا البتہ جو کچھ کسی مد میں میسر تھا وہ بھی لے لیا گیا، نصف کے قریب آبادی غربت/فقر کی لکیر سے نیچے، اڑھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم جبکہ بجٹ میں 500 ارب کے اضافی ٹیکس یہ اسی کے مصداق کہ ”مرے کو مارے شاہ مدار”۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ 2025-26 پر ردعمل دیتے ہوئے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی نے بجٹ بارے کہا کہ اب اسے الفاظ کے گورکھ دھندہ کیساتھ ”کھوکھلے الفاظ کی داستان ” کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ آئی ایم ایف نے جو کہا کہ وہ عام آدمی پر نافذ کردیا گیا مگر جن اصلاحات کی جانب متوجہ کیا اس پر گزشتہ مالی سال میں کوئی توجہ نہ دی گئی اورمراعات یافتہ طبقے کو ٹیکس چھوٹ دی جاتی رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیہاڑی دار مزدور کیلئے کم از کم اجرت کا زبانی اعلان بھی وفاقی بجٹ سے ایسے ہی غائب ہوگیا جیسے گندم کی امدادی قیمت کو کسان ترستا رہا، چھوٹے کسان کو قرض کی صورت میں دیا جانیوالا ریلیف اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر بھی نہیں، ایک طرف دعویٰ کیا گیا کہ کوئی منی بجٹ پورا سال نہیں لایا گیا مگر آئے روز اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے، پٹرولیم مصنوعات میں بین الاقوامی سطح پر کمی کے باوجود قیمتوں میں اضافہ اب پٹرولیم لیوی کیساتھ کاربن لیوی کا فی لٹر اضافہ، عام کھانے پینے کی اشیاء کیساتھ کپڑوں کی خریداری تک پر انکم ٹیکس اور عام اشیائے ضروریہ تک پر ٹیکسز کی بھرمار سمیت 500 ارب کے اضافی ٹیکسز کیساتھ پیش کیا گیا بجٹ کیسے عوام دوست بجٹ کہلایا جاسکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں امیر اور غریب کی تفریق انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے، نصف کے قریب آبادی غربت کی لائن کراس کرچکی، معیشت کو چلانے والی مڈل کلاس تقریباً ختم ہوچکی تو ایسی صورتحال میں معاشی و اقتصادی صورتحال کیونکر بہتر ہوسکتی ہے؟ اڑھائی کروڑ بچوں کا سکول تک پہنچ ہی نہ سکنا کیا خطرے کی علامت نہیں؟ مگر افسوس اس طبقہ کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا، اس وفاقی بجٹ سے عوام کو ریلیف ملنے کی بجائے عوام میں مزید بے چینی کی کیفیت جنم لے گی لہٰذا بجٹ کی منظوری سے ریلیف کیلئے مستحق عام آدمی کیلئے گنجائش نکالی جائے اور بے جا سرکاری اخراجات و پروٹوکولز پر کٹ لگایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
سنت نبوی ﷺ پر عمل کیے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے،علامہ فقیر نذر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)معروف عالمِ دین علامہ فقیر نظر محمد نے کہا کہ جب تک ہم سنت رسول ﷺ پر عمل پیرا نہیں ہونگے اس وقت مسائل میں پھنسے رہیں گے یہ بات انھوں شیخ العام کو نسل ٹنڈوجام کے زیر اہتمام شان اولیاء کرام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی اولیاء کرام آئے انھوں اللہ تعالی کا پیغام اور نبی کریم ﷺ کی سنت پر چلنے کی دعوت دی یہ ہی وجہ ہے کہ ان زندگی میں اخلاص، صبر، تقویٰ اور محبتِ خلق کی عظیم مثالیں ملتی ہیںانھوں نے بتایا کہ سنت رسول کریم ﷺ پر چل کر ہی اصل کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے اور مسائل سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے انھوں نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے، جو تسلیم و رضا کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ قربانی صرف جانور ذبح کرنے کا نام نہیں، بلکہ یہ خالص نیت، خلوصِ دل اور اللہ کی رضا کی طلب کا عمل ہے۔ اس کا مقصد اپنے نفس کو زیر کرنا اور ایثار و انفاق کا جذبہ پیدا کرنا ہے انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کے شرعی اصولوں کا جاننا، اور اس عمل کو درست طریقے سے انجام دینا ہر صاحب استطاعت مسلمان پر واجب ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس عظیم عبادت کو محض رسم نہ بنائیں بلکہ اس کی روح کو سمجھ کر ادا کریںکانفرنس سے اہلسنت والجماعت تعلقہ حیدرآباد کے صدر پروفیسر حافظ نظیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر اللہ تعالی رحمتیں اور برکتیں ہیں۔