Jasarat News:
2025-11-03@18:58:56 GMT

تاریخ تبدیل:پنجاب کا بجٹ 16 جون کو پیش کیا جائے گا

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

تاریخ تبدیل:پنجاب کا بجٹ 16 جون کو پیش کیا جائے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کر دی ہے، پہلے یہ بجٹ 13 جون کو پیش کیا جانا تھالیکن اب یہ 16 جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ بجٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہے، کچھ اہم معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید وقت درکار ہے، جس کے باعث تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ایک ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، جس میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی گنجائش نہیں، اسی لیے ریلیف پر مبنی بجٹ ترتیب دیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت کی ترجیح صحت، تعلیم، زراعت، اور روزگار کے شعبوں میں ترقیاتی اخراجات کو ترجیح دینا ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لائی جا سکے۔

خیال رہےکہ  دیگر صوبوں  کے بجٹ بھی رواں ماہ پیش کردیے جائیں گے،  سندھ حکومت کی جانب سے بجٹ 14 جون 2025 کو پیش کیے جانے کا امکان ہے،خیبر پختونخوا حکومت نے اپنا بجٹ 21 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ  بلوچستان حکومت کے بجٹ کی تاریخ 19 جون مقرر کی گئی ہے۔

ملک کے چاروں صوبوں میں بجٹ سازی کا عمل جاری ہے اور تمام حکومتیں کوشش کر رہی ہیں کہ موجودہ مالی دباؤ کے باوجود عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کیا جائے کو پیش جون کو

پڑھیں:

نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے

یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں یکم نومبر 1984ء وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم کی گئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق 31 اکتوبر 1984ء کو بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتل عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف دہلی میں 2800 سکھو ں کو قتل کیا گیا جبکہ ملک بھر میں 3350 سکھوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 8 ہزار سے 17ہزار سکھوں کو قتل کیا گیا جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ عالمی جریدے ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوئوں نے ووٹر لسٹوں سے سکھوں کی شناخت اور پتے معلوم کئے اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔ شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔ انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں سکھوں کے گھروں کی نشاندہی کرتے اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہو کر انہیں قتل کرتے اور ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے تھے۔ یہ خونیں سلسلہ کئی روز تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔

بھارت میں 1984ء کے قتل عام سے قبل بھی اور بعد میں بھی سکھوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رہا۔1969ء میں گجرات، 1984ء میں امرتسر اور 2000ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہی نہیں بلکہ 2019ء میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے بیرون ملک مقیم سکھ رہنمائوں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔ 18 جون 2023ء کو کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کر دیا گیا جس پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔ ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقامی حکومتوں کے لیے آئین میں تیسرا باب شامل کیا جائے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • نومبر 1984ء میں سکھوں کی نسل کشی بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے
  • پنجاب میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • سندھ میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس بنوانے کی تاریخ میں مزید 2 ماہ کی توسیع
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • گلبرگ ٹاؤن میں ڈینگی سے بچاؤ کے لیے اسپرے مہم کا آغاز
  • پیپلزپارٹی نے کراچی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘پی ٹی آئی
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے