نجی اسکیم کےتحت حاجیوں کے بروقت انتظامات اور سعودی پالیسی فالو نہ کرنے پر وزیراعظم کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
نجی اسکیم کےتحت حاجیوں کے بروقت انتظامات اور سعودی پالیسی فالو نہ کرنے پر وزیراعظم کا نوٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 5 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیراعظم شہباز شریف نے نجی اسکیم کے تحت حاجیوں کے بروقت انتظامات اور سعودی پالیسی فالو نہ کرنے کے معاملے کا کا نوٹس لے لیا۔
نجی اسکیم کے تحت 70 ہزار حاجیوں کے کوٹے کے لیے حاجیوں کے بروقت انتظامات اور سعودی پالیسی فالو نہ کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے 3 رکنی حج انتظامی کمیٹی تشکیل دے دی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی سیکرٹری کابینہ، چیئرمین ایف بی آر اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان پر مشتمل کمیٹی اپنی سفارشات 3 دن کے اندر وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
وزارتِ مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کو سیکرٹریٹ سپورٹ فراہم کرے گی۔
کمیٹی سعودی عرب کی حج پالیسی کو وزارتِ مذہبی امور و نجی حج آپریٹرز کے ذریعے نافذ نہ کرنے کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی وزارت مذہبی امور کی جانب سے نجی حج آپریٹرز کے لیے مطلوبہ رسمی کارروائیاں مکمل کرانے کی کوششوں کا جائزہ لے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نجی اسکیم
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس، ایران اسرائیل جنگ اور بجٹ سمیت دیگر امور پر غور
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس جاری ہے، جس میں ایران اسرائیل جنگ، وفاقی بجٹ سمیت دیگر امور پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی، معاشی اور داخلی و علاقائی سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دیں گے۔
کابینہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے اتحادی جماعتوں سے جاری رابطوں اور ان کی پیشرفت پر بھی گفتگو ہو گی۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے اعتماد سازی اور پارلیمانی حمایت کو یقینی بنانے کے اقدامات زیرغور آئیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خطے کی سکیورٹی صورتحال پر کابینہ کو باضابطہ بریفنگ دی جائے گی، جس میں حالیہ عالمی اور علاقائی پیش رفت کے پاکستان پر ممکنہ اثرات پر روشنی ڈالی جائے گی۔
اس کے علاوہ پاکستان کے ایک اعلیٰ سطح سفارتی وفد کے غیر ملکی دوروں کی کامیابی اور نتائج کا بھی اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔ ان دوروں کے دوران حاصل ہونے والی سفارتی کامیابیوں اور بین الاقوامی تعاون کے ممکنہ ثمرات پر کابینہ کو بریف کیا جائے گا۔