صنم جاوید کے مبینہ اغوا کے مقدمہ کی تفتیش میں حیرت ناک پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
سٹی42: پشاور پولیس نے پی ٹی آئی کی مفرور کارکن صنم جاوید کے اغوا کا مقدمہ درج کرنے کے بعد مبینہ اغوا کی "تفتیش" غیر معمولی رفتار سے کرنا شروع کر دی۔ چند گھنٹوں میں تمام "گواہوں کے بیان ریکارڈ کر لئے۔
پولیس نے حیرت انگیز رفتار کے ساتھ تفتیش شروع کی اور مبینہ اغوا کے مبینہ گواہوں کے بیانات قلم بند کر لئے۔
اب پولیس کو سی سی ٹی وی کی فوٹیج چاہئے جس پر آ کر تفتیش رک گئی ہے۔ اب تک یہ سامنے نہیں آیا کہ اس مبینہ واقعہ کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود بھی ہے یا نہیں۔
پشاور میں پولیس نے پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کے مبینہ اغوا سے متعلق تفتیش شروع کردی۔
صنم جاوید کو گرفتار کرلیا گیا
تفتیشی ٹیم نے مبینہ اغوا کے واقعے کی جگہ کا ملاحظہ کیا اور سول آفیسرز میس کے گیٹ پر تعینات اپنے اہلکاروں اور ایف آئی آر میں بننے والی صنم جاوید کی دوست خاتون وکیل کے بیانات قلم بند کر لئے۔
پشاور پولیس کی تفتیشی ٹیم کے مطابق صنم جاوید کے آج آفیسرز میس کے سامنے مبینہ اغوا کے واقعے سے متعلق وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے تفتیش کی گئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کے لیے متعلقہ ادارے سے درخواست کی گئی ہے۔
سولر پاور کے بجلی نرخ میں 2 روپے فی یونٹ کمی
پشاور پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی تو تفتیش میں پیش رفت کا امکان ہے۔
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت سے دو مقدمات میں سزا یافتہ پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کو عدالت نے مفرور قرار دے رکھا ہے۔اس کے بارے میں قیاس آڑائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ پشاور میں روپوش تھی، آج صنم جاوید کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج ہوا تو یہ بات سامنے آئی کہ صنم جاوید واقعی پشاور میں روپوش تھی۔
لاہور؛ سی سی ڈی کیساتھ مبینہ مقابلے میں 3 ملزمان مارے گئے
صنم جاوید کے مبینہ اغوا کا مقدمہ صنم جاوید کی دوست خاتون وکیل کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاورمیں درج کیاگیا۔
درخواست کے مطابق صنم جاوید کو پشاور کی مصروف شاہراہ پر روکا گیا اور 5 افراد انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔
تفتیشی ٹیم نے مقدمہ درج کرنے والی صنم جاوید کی خاتون دوست کا بیان بھی قلمبند کیا۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی سے متعلق بڑی خبر آگئی
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ترجمان فراز مغل نے اعتراف کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صنم جاوید کے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات دیئے تھے۔ ایف آئی آر ایڈووکیٹ حِرا بابر کی مدعیت میں تھانا شرقی پشاور میں درج کی گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
صنم جاوید پنجاب پولیس کو مطلوب
صرف 13 ہزار روپے ماہانہ میں ہونڈا موٹر سائیکل حاصل کریں
صنم جاوید کو 9 ئی 2023 کو لاہور میں گھیراؤ جلاؤ اور سرکاری اداروں کے اہلکاروں پر تشدد، سرکاری تنصیبات کو نقصٓن پہنچانے کے واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے دو مقدمات مین پانچ پانچ سال قید کی سزائیں ہوئیں تو وہ روپوش ہو گئیں۔ اس سے پہلے صنم جاوید 10 مئی 2023 کو لاہور میں گرفتار ہو گئی تھیں۔ بعد میں ان کی ضمانتین ہو گئیں اور وہ لاہور میں اپنے گھر مین رہتی رہیں، جب نو مئی کے مقدمات کے فیصلہ کا وقت قریب آیا تو وہ روپوش ہو گئی تھیں۔ مقدمات میں سزائیں ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئیں۔ اب پنجاب پولیس ان کو تلاش کر رہی ہے۔ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کو پلویس نے گزشتہ دنوں اچھرہ کے علاقہ سے گرفتار کیا، وہ بھی نو مئی کے کئی مقدمات میں مفرور تھیں۔ فلک جاوید اس وقت پولیس کی تفتیش سے گزر رہی ہیں۔
Waseem Azmet.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صنم جاوید کے مبینہ اغوا مبینہ اغوا کے صنم جاوید کی سی سی ٹی لاہور میں پشاور میں جاوید کو ہو گئی
پڑھیں:
صنم جاوید پشاور سے مبینہ طور پر اغواء، ایف آئی آر درج
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق ایف آئی آر ایڈووکیٹ حرا بابر دختر محمد بابر شعیب کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاور میں درج کی گئی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صنم جاوید کے مبینہ اغوا کے معاملے پر ایف آئی آر درج کر لی۔ ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق ایف آئی آر ایڈووکیٹ حرا بابر دختر محمد بابر شعیب کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاور میں درج کی گئی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صنم جاوید کے اغواء میں ملوث نامعلوم افراد کی گرفتاری کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، غیر قانونی عمل میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی، خیبر پختونخوا حکومت صنم جاوید کو مکمل انصاف دلانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ صوبے میں انصاف، قانون اور عزتِ نفس کی حفاظت نعروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ثابت کی جا رہی ہے، صنم جاوید کو پشاور کے سول آفیسر میس کینٹ کے قریب سے مبینہ طور پر اغوا کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ مضبوط ہوں تو فیصلے بھی مضبوط ہوتے ہیں، پنجاب میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ اپنی حکومت میں ہوا تھا مگر وہاں ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تھی۔