منوج کمار نے شاہ رخ خان پر 100 کروڑ ہرجانے کا مقدمہ کیوں کیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بھارت کے لیجنڈری اداکار منوج کمار نے ایک موقع پر بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان پر 100 کروڑ ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا تھا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ اس تنازعے کی اصل وجہ کیا تھی؟
2007 میں فلم ’اوم شانتی اوم‘ کی ریلیز نے بالی ووڈ میں ہلچل مچا دی تھی، لیکن فلم کا ایک خاص سین اداکار منوج کمار کےلیے ناقابل قبول ثابت ہوا۔
فلم میں شاہ رخ خان کے کردار اوم پرکاش مکھیجا کا ایک سین، جس میں وہ منوج کمار کا پاس چرا کر فلم پریمیئر میں داخل ہوتے ہیں اور پولیس ان کے ہاتھ سے چہرہ ڈھانپنے کے انداز کی وجہ سے انہیں پہچان نہیں پاتی، اس لیجنڈری اداکار کو ناگوار محسوس ہوا۔
منوج کمار نے فلم سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سین کو فلم سے نکال دیں، جس پر فریقین نے اتفاق کیا۔ شاہ رخ خان نے معافی مانگتے ہوئے کہا، ’’میں بالکل غلط تھا… اگر انہیں تکلیف پہنچی ہے تو میں معافی چاہتا ہوں۔ میں نے انہیں فون کیا تو انہوں نے کہا ’بیٹا، یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے‘۔‘‘
لیکن یہ معاملہ 2013 میں دوبارہ زندہ ہوگیا جب فلم کو جاپان میں دوبارہ ریلیز کیا گیا اور وہی متنازع سین شامل کیا گیا جس پر منوج کمار نے اعتراض کیا تھا۔ اس بار آنجہانی اداکار نے شاہ رخ خان اور ایروس انٹرنیشنل کے خلاف 100 کروڑ روپے کے معاوضے کا مقدمہ دائر کردیا۔
منوج کمار کے وکیل نے کہا، ’’شاہ رخ خان نے پہلے وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے جاپان میں یہی غلطی دہرائی… کوئی ذاتی معافی نہیں دی گئی۔‘‘
منوج کمار نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’انہوں نے میری بے عزتی کی ہے۔ عدالت نے 2008 میں ہی انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ اس سین کو تمام پرنٹس اور براڈکاسٹ مواد سے ہٹا دیں۔‘‘
طویل قانونی جنگ کے بعد منوج کمار نے مقدمات واپس لے لیے، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ قانونی کارروائی سے شاہ رخ خان اور فرح خان میں ذمے داری کا احساس پیدا نہیں ہوا۔
’پورب اور پچھم‘ اور ’کرانتی‘ جیسی وطن پرست فلموں کےلیے مشہور منوج کمار 87 سال کی عمر میں ممبئی کے کوکلیابن دھیروبھائی امبانی اسپتال میں دل کے عارضے کے باعث انتقال کرگئے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: شاہ رخ خان
پڑھیں:
حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سوشل میڈیا پر حساس اداروں اور سربراہ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
دوسری جانب، پیکا ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس جواد احسان اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل کا موقف تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے غلط اور جھوٹی خبروں پر سزائیں متعارف کروا دی گئی ہیں، پیکا ایکٹ کے سیکشن 26 اے سمیت متعدد سیکشنز میں ترمیم کی گئی ہے لیکن ترمیم مبہم ہے اور فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی کہ فیک نیوز کونسی ہوگی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ترمیم میں خلاف ورزی پر بڑی بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ترمیم میں جج، اراکین اسمبلی اور دیگر اداروں کے خلاف کوئی بھی بات کرنے پر سزا مقرر کی گئی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے کیونکہ آرٹیکل 19 اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، یہ ترمیم جمہوریت اور انسانی حقوق اور احتساب پر وار ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کر لیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت نہتے افراد پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، فالس فلیگ ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے، جلیل عباس جیلانیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم