حکومتی خرچ پر مہنگے تفریحی سفر؛ ایرانی صدر نے اپنے معاون خصوصی کو برطرف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے حکومتی اخراجات میں کمی اور سادگی کے زریں اصولوں کے نفاذ کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے معاون خصوصی کو عہدے سے برطرف کردیا۔
پارلیمانی امور کے معاون خصوصی شہرام دبیری پر الزام تھا کہ وہ براعظم انٹار کٹیکا کے مہنگے اور پُرتعیش تفریحی دورے پر گئے تھے۔
شہرام دبیر کی برطرفی کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ عوام معاشی دباؤ کا شکار ہیں اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا ایسے مشکل دور میں بعض اعلیٰ حکام حکومتی خرچ پر مہنگے ترین سیاحتی سفر کر رہے ہیں۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی معاون خصوصی شہرام دبیری کی انٹارکٹیکا کے سفر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں۔
ان تصاویر میں معاون خصوصی کو ایک خاتون کے ساتھ انٹارکٹیکا جانے والے جہاز کے ساتھ کھڑے دیکھے جا سکتا ہے۔
جس کے بعد معاون خصوصی کے خلاف انکوائری کمیٹی بٹھائی گئی تھی جس نے اس پُرتعیش سفر کی تصدیق کی تھی۔
ایرانی صدر نے صدارت کے پہلے روز سے حکومتی اخراجات میں اصراف کی روک تھام اور سادگی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: معاون خصوصی ایرانی صدر
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔