Islam Times:
2025-06-21@08:00:35 GMT

مائیکروسافٹ ملازمین کا فلسطین کے حق میں احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

مائیکروسافٹ ملازمین کا فلسطین کے حق میں احتجاج

مائیکروسافٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی مرکزی تقریب میں کچھ ملازمین نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مائیکروسافٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں ملازمین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروا دیا۔مائیکروسافٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی مرکزی تقریب میں کچھ ملازمین نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ تقریب کے دوران معاملات اُس وقت کشیدہ ہوئے جب مائیکروسافٹ اے آئی کے سربراہ مصطفیٰ سلیمان کمپنی کے نئے AI اسسٹنٹ "Copilot" کی اپڈیٹس اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈال رہے تھے۔ اسی دوران مائیکروسافٹ کی ایک خاتون ملازم ابتہال ابوسعید اسٹیج کے قریب پہنچیں اور پُرعزم آواز میں کہا مصطفیٰ تمہیں شرم آنی چاہیے، تم AI کو بہتری کے لیے استعمال کرنے کی بات کرتے ہو، جبکہ مائیکروسافٹ اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی مہیا کر رہا ہے، 50 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں اور کمپنی اس ظلم کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ اس احتجاج پر مصطفیٰ سلیمان نے مختصر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے احتجاج کا شکریہ میں نے آپ کی بات سن لی ہے۔ مگر ابتہال نے جواب میں کہا کہ آپ کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں، پورا مائیکروسافٹ خون آلود ہے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور سابق سی ای او اسٹیو بالمر بھی موجود تھے، جنہوں نے یہ سب منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا میں احتجاج، مظاہرین کا ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ

جیسے جیسے ٹرمپ انتظامیہ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کی جنگ میں مزید عملی کردار ادا کرنے پر غور کر رہی ہے، اسی تناظر میں واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین جمع ہو گئے ہیں جو امریکا کو ایران اور اسرائیل کے مابین جاری جنگ میں براہِ راست مداخلت سے روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ایران پر اسرائیلی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ساتھ ہی امریکا کی جانب سے اسرائیل کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے پر بھی اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

مظاہرے کے شرکاء صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ امریکا جنگ میں براہِ راست عسکری طور پر شامل نہ ہو، کیونکہ ایسا اقدام مشرق وسطیٰ میں تنازعے کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

 

واضح رہے کہ اس وقت امریکا کے تین طیارہ بردار بحری بیڑے (aircraft carrier groups) مشرقِ وسطیٰ میں موجود ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیڑے صرف دفاعی مقاصد کے لیے استعمال ہونے چاہئیں، نہ کہ جارحانہ کارروائیوں کے لیے۔

مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا:
"No War with Iran", "Stop Funding War Crimes", "Diplomacy Not Bombs"۔

 

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے نے ایک خطرناک اور غیر متوقع صورتحال پیدا کر دی ہے اور امریکا کی براہ راست مداخلت دنیا کو ایک وسیع تر جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

 

سول سوسائٹی اور امن کے حامی گروپوں نے بھی مظاہرے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرے تاکہ مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پشاور، شیعہ علماء کونسل کا اسرائیل کیخلاف اور ایران کے حق میں احتجاج
  • ایپکا اور ایپسا کا تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ مسترد ؛ احتجاج کا اعلان
  • فلسطین حمایتی گروپ کے کارکن برطانوی ائیر فورس کے اڈے میں داخل، طیاروں کو نقصان پہنچایا
  • امریکا میں ایران اور فلسطین کے حق میں مظاہرہ: اسرائیل کے خلاف بھرپور احتجاج
  • پاکستان کے علماء و عوام مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت و عوام کے شانہ بشانہ ہیں، مولانا امین انصاری
  • وزیراعلی سندھ کی حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے عرس کی تقریب میں شرکت
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکا میں احتجاج
  • پوری قوم اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران اور فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے، مولانا طاہر اشرفی
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا میں احتجاج، مظاہرین کا ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ
  • 26 نومبر احتجاج کے نامزد ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر