پی آئی اے حج آپریشن 2025: 29 اپریل سے یکم جون تک جاری رہے گا
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے 2025 کے حج کے لیے پیشگی آپریشن کا اعلان کر دیا ہے جو رواں ماہ 29 اپریل سے شروع ہوگا اور یکم جون تک جاری رہے گا۔ قومی ایئر لائن 56 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین کو سعودی عرب پہنچانے کے لیے 280 خصوصی پروازیں چلائے گی۔
مزید پڑھیں: عازمین حج سے متعلق انتظامات میں بے قاعدگیوں کے بعد نجی اسکیم کیخلاف تحقیقات
ترجمان کے مطابق امسال 20 ہزار عازمین حکومتی حج اسکیم جبکہ 36 ہزار عازمین نجی حج اسکیم کے تحت پی آئی اے کی پروازوں کے ذریعے سفر کریں گے۔ آرام دی اور منظم سفر کے لیے بوئنگ 777 اور ایئر بس 320 طیاروں کو استعمال کیا جائے۔
مزید پڑھیں: عازمین حج کے لیے بڑی خوشخبری، حکومت نے پیکج لاگت کم کردی
پی آئی اے کا پوسٹ حج آپریشن 12 جون سے شروع ہوگا اور 10 جولائی تک جاری رہے گا، اس دوران پروازیں عازمین کو واپس لانے کے لیے چلائی جائیں گی۔ تمام پروازوں کو بروقت اور محفوظ طریقے سے مکمل کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور عازمین کے لیے ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام تدابیر اختیار کی گئی ہیں تاکہ کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی آئی اے حج حج آپریشن سعودی عرب عازمین حج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ا ئی اے پی آئی اے کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
لاہور:پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق پارٹی بروز پیر ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کرے گی۔ اس حوالے سے نمائندگی شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جو صدر، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے۔
اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی مدد سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد شقیں آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے متصادم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرتا ہے اور بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو متاثر کرتا ہے۔
اعتراضات کے متن میں کہا گیا ہے کہ بل کے تحت مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کو کنٹرول دینا اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے اصول کے خلاف ہے۔ مزید یہ کہ مالیاتی اختیارات کا مرکزیت کی طرف منتقل ہونا بلدیاتی خودمختاری کو کمزور کرے گا۔ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی بحالی کی جائے، بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت آئینی طور پر طے کی جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بروز پیر اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کی استدعا کی جائے گی۔