حکومتی ریلیف صرف کاغذوں، تقریروں تک محدود ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچانے کے بعد اس میں 7روپے یونٹ کمی کر کے حکومت عوام کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتی۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت مہنگائی کی شرح میں کمی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ عوام کی قوت خرید ہی نہیں رہی ، حکومتی ریلیف صرف کاغذوں اور تقریروں تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کے مطابق امسال عید الفطر پر70فیصد مصنوعات فروخت نہیں ہو سکیں ۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور حکومت میں بجلی کے یونٹ میں15روپے کمی کی گئی تھی ، بتایا جائے اس یونٹ کو عوام کی دسترس سے کس نے باہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں پیٹرولیم کی قیمت 150روپے لیٹر تھی کس کی پالیسیوں سے یہ عوام کی پہنچ سے باہر ہوئی ۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مزید 7 فیصد کمی آئی ہے لیکن اس کا کوئی فائدہ عوام تک نہیں پہنچ رہا۔
انہوں نے کہاکہ حکمران ایک دوسرے کو مبارکبادوں کے ذریعے عوام کو بیوقوف نہیں بناسکتے بلکہ انہیں حقیقی ریلیف دیا جائے جس سے انہیں محروم رکھا جارہا ہے ۔
عید الاضحیٰ کس روز، کس کس کی چھٹی ماری جائے گی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مسرت جمشید چیمہ عوام کی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عید الاضحیٰ میں بسیار خوری کا رجحان، ماہرین نے عوام کو خبردار کردیا
عید الاضحیٰ پر لذیذ گوشت کے پکوان جہاں خوشیوں کا حصہ بنتے ہیں، وہیں بے احتیاطی اور بسیار خوری شہریوں کو اسپتال بھی پہنچا دیتی ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کردیا ہے کہ گوشت کے حد سے زیادہ استعمال، مصالحے دار کھانوں اور غیرمحفوظ طریقے سے گوشت ذخیرہ کرنے کے باعث معدے کی بیماریاں، اسہال اور ہیضہ کے کیسز بڑھنے لگتے ہیں جو اسپتالوں پر دباؤ کا سبب بن رہے ہیں۔
شہری گوشت کو پلاسٹک کے تھیلیوں کے بجائے پالیتھن بیگز اور ایئر ٹائٹ جار میں رکھیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ عید کی خوشیاں برقرار رکھنے کے لیے کھانے میں اعتدال اور احتیاط ضروری ہے۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر گوشت کے پکوان دسترخوان کی زینت بنتے ہیں لیکن بسیار خوری شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادیتی ہے۔ طبی ماہرین نے کہا کہ زیادہ گوشت کھانے سے نہ صرف معدے کے مسائل جنم لیتے ہیں بلکہ اسپتالوں کی ایمرجنسی میں ہیضے، اسہال اور پیٹ درد کے مریضوں کا رش بڑھ جاتا ہے۔
سول اسپتال کراچی کے ایمرجنسی انچارج ڈاکٹر عمران سرور نے کہا کہ عید کے پہلے ہی دن اسپتال میں پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جاتا ہے جو بیشتر صورتوں میں بسیار خوری اور مصالحے دار کھانوں کے بے جا استعمال کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ گوشت کو محفوظ طریقے سے استعمال کیا جائے اور روزانہ محدود مقدار میں کھایا جائے۔ طبی ماہرین نے واضح کیا کہ ایک بالغ فرد روزانہ 100 سے 150 گرام گوشت کھا سکتا ہے، بچے 70 گرام گوشت یومیہ کھا سکتے ہیں جبکہ دائمی امراض میں مبتلا افراد کے لیے اس سے بھی کم مقدار تجویز کی گئی ہے۔
بلڈ پریشر، شوگر، کولسٹرول یا یورک ایسڈ کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عمران سرور کا مزید کہنا تھا کہ بکرے کا گوشت گائے کے گوشت کے مقابلے میں ہلکا اور صحت بخش سمجھا جاتا ہے، لیکن اسے بھی ہلکے مصالحوں میں پکایا جائے اور دہی، سلاد، پھل و سبزیوں کے ساتھ استعمال کیا جائے تاکہ ہاضمے کے مسائل سے بچا جا سکے۔