وزیراعظم 10 اپریل کو بیلاروس کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف 10 اپریل بروز جمعرات بیلاروس کا دورہ کریں گے۔
شہباز شریف کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینیئر وزیر مریم اورنگزیب بھی بیلاروس جائیں گی۔وزیراعظم 10 اپریل کو بیلاروس کے صدر کے ساتھ ملاقات کریں گے اورپھر پاکستان واپس آئیں گے۔ بیلاروس سے واپس آکر وزیراعظم شہباز شریف، نواز شریف کے ہمراہ لندن جائیں گے۔ شہباز شریف لندن سے واپس آجائیں گے تاہم نواز شریف لندن میں دو ہفتے گزاریں گے۔ نواز شریف لندن میں اپنا طبی معائنہ کروائیں گے۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بیلاروس کا دورہ ختم کرکے 11 اپریل کو ترکیہ چلی جائیں گی جبکہ مریم نواز کے ہمراہ مریم اورنگزیب بھی بیلاروس سے ترکیہ جائیں گی۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز 12 اپریل کو چوتھے اناطولیہ ڈپلومیٹک فورم سے خطاب کریں گی اور 13 اپریل کو اناطولیہ ڈپلومیٹک فورم میں متفقہ قرارداد کے بعد واپس آئیں گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: شہباز شریف شہباز شریف شہباز شریف شہباز شریف شہباز شریف مریم نواز اپریل کو
پڑھیں:
مسعود پزشکیان کی نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات
ایرانی صدر نے لاہور ایئرپورٹ لاؤنج پرقائد مسلم لیگ نون اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے رسمی ملاقات بھی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مہمان صدر کے ہمراہ مزار اقبال کے لئے روانہ ہوئیں، سینئر صوبائی وزیر، صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور ائیر پورٹ پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر محمد نوازشریف نے ایرانی صدر مسعود پز شکیان سے پرجوش مصافحہ کیا، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے مہمان صدر کو لاہور آمد پر خوش آمدید کہا۔ مہمان صدر نے پُرتپاک استقبال کرنے پر اظہار تشکر کیا، ایرانی صدر مسعود پز شکیان کو پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر پہنچنے پر گلدستے پیش کئے گئے۔
ایرانی صدر مسعودپز شکیان نے لاہور ایئرپورٹ لاؤنج پر محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف سے رسمی ملاقات بھی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف مہمان صدر کے ہمراہ مزار اقبال کے لئے روانہ ہوئیں، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، آئی جی عثمان انور اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔