پی ٹی آئی والوں نے ایک دوسرے کو چور کہنا شروع کردیا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف : فوٹو فائل
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی والوں نے ایک دوسرے کو چور کہنا شروع کردیا، تحریک انصاف ٹکڑوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔
سیالکوٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے تحریک انصاف سے اقتدار حاصل کیا، جب اقتدار حاصل کیا اس وقت ہر طرف تباہی تھی، کہا جا رہا تھا ملک معاشی حالات کے باعث دیوالیہ ہوجائے گا، پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے ملکر اس ملک کیلئے امید کی کرن پیدا کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ ملک میں بجلی سستی ہوگی، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں کمی آئی، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک کو مشکل حالات سے نکالا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مریم پنجاب کو چار چاند لگا رہی ہے، آئندہ چند ماہ میں سیالکوٹ کی شکل بھی بدلتی نظر آئے گی،
وزیر دفاع نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن عروج پر تھی، پی ٹی آئی والوں کا لیڈر بین الاقوامی چور ہے، بانی پی ٹی آئی ہمارے ساتھ میٹنگ میں نہیں بیٹھتا تھا، بانی پی ٹی آئی اب سیاست کر رہا ہے کہ مجھے میٹنگز میں لیکر جائیں۔
انکا کہنا تھا کہ ایسے افراد بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں جن کو گھر والے بھی ووٹ نہیں دیتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ شہباز شریف نے ایک سال کے اندر ناممکن کو ممکن کر دکھایا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبے کی ترقی کےلیے دن رات کوشاں ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی لہر ہے، پاک فوج کے جوان قربانیاں دیکر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ سے پہلے عوام کو خوشخبریاں سنائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی خواجہ ا صف نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔