سٹی 42 : دریائے راوی میں سیر وتفریح کے لیے جانے والی فیملی کے 3 بچے گہرے پانی میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے۔
شکرگڑھ کے نواحی گاؤں کھنہ کے رہائشی میاں عامر کی فیملی اتوار کی چھٹی انجوائے کرنے سرحدی علاقہ چک جیندڑ کے قریب دریائے راوی کے کنارے سیرو تفریح کے لیے پہنچے ، جہاں اہل خانہ نے کوکنگ شروع کر دی اور بچے نہانے کے لیے دریائے راوی میں گئے، گہرے پانی میں جاتے ہی 3 بچے ڈوب گئے۔ مقامی لوگوں نے مل کر بچوں کی لاشیں دریا سے نکال لیں، جس کے بعد انہیں تحصیل ہیڈ کوارٹر لایا گیا۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
جاں بحق ہونے والے تینوں بچے آپس میں کزن ہیں۔ جن میں سماجی کارکن میاں عامر کا 12سالہ بیٹا فاروق عامر اور اس کے بھانجے رافع ساجد (عمر 10سال) اور بچی عنائیہ ساجد (9سالہ) شامل ہیں۔ واقعے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: دریائے راوی
پڑھیں:
پاکپتن؛ مبینہ طور پر جائیداد کیلئے بہن کو قتل کرنے والے دو بھائی چند گھنٹوں میں گرفتار
PAKPATTAN:جائیداد کے لیے پرمبینہ طور پر جائیداد کے لیے بہن کو قتل کرنے والے دو بھائیوں کو چند گھنٹو ں میں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق پاکپتن کی رہائشی کنول بشیر کو عامر اور عاصم نے پراپرٹی نہ دینے پر گولی مار کر قتل کر دیا تھا تاہم وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عامر اور عاصم کو حراست میں لے لیا۔
ڈی پی او پاکپتن نے بتایا کہ ملزمان عاصم اور عامر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی گئی ہے-
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پراپرٹی کے لیے بہن کا قتل افسوس ناک ہی نہیں شرم ناک المیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف کسی قسم کا تشدد اور زیادتی ہر گز برداشت نہیں، قتل کے ملزمان کسی صورت سزا سے نہیں بچ پائیں گے اور قانون کے مطابق کڑی سزا ملے گی۔