وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس خود نہیں بلا رہی ہے، سندھ حکومت
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ردعمل دیتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اجلاس نہ بلا کر صوبوں کو ان کے آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس خود نہیں بلا رہی ہے۔ سندھ حکومت کی ترجمان نے سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کئی بار مطالبہ کر چکے ہیں کہ اجلاس بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک سال ہوگیا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا، آئین کے مطابق ہر 3 ماہ میں سی سی آئی کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔ سمعتا افضال نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازعات کے حل کا بہترین فورم سی سی آئی ہے، جس کا اجلاس نہ بلا کر صوبوں کو ان کے آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ حکومت کا اجلاس کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔