فراڈ سے بچنے کے لیے ٹریول ایجنٹ کا انتخاب کرتے ہوئے کن چیزوں کو مدنظر رکھا جائے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پاکستان کے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان کو چھوڑ کر بیرون ملک جانا چاہتی ہے۔ وہ اپنا وطن کیوں چھوڑنا چاہتی ہے؟ یہ ایک الگ موضوع ہے اور اس کی متعدد وجوہات ہیں جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں موجود بے روزگاری کی لہر ہے۔ اس بے روزگاری کے سبب ہر فرد ملک سے نکل بھاگنا چاہتا ہے مگر بعض لوگ درست ٹریول ایجنٹ کا انتخاب کرنے میں غلطی کر سکتے ہیں۔
عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ غیر قانونی ٹریول ایجنٹس کے ہتھے چڑھنے والے افراد کا انجام برا ہی ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ ٹریول ایجنٹس ڈنکی یا کسی دوسرے غیر قانونی طریقے سے نوجوانوں کو باہر جانے کے حسین خواب دکھاتے ہیں۔ اور پھر ان خوابوں میں ڈوب کر نوجوان ہمیشہ کی نیند سو جاتے ہیں۔ اور ان کے پیارے ہمیشہ انہیں یاد کرکے روتے رہتے ہیں۔
یہاں اہم بات سمجھنے کی یہ ہے کہ اگر کوئی شخص پاکستان سے باہر جانا چاہتا ہے اور وہ کسی ایسے ٹریول ایجنٹ کی تلاش میں ہے جو قانون کے دائرے میں رہ کر اسے گائیڈ کرے، اور اس کو باہر بھیجنے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کرے، وہ ایسا ٹریول ایجنٹ کیسے تلاش کرسکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیےپاکستانی بغیر ویزہ قطر کیسے جا سکتے ہیں؟
اس حوالے سے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ٹریول ایجنٹ یوسف جنید کا کہنا تھا کہ جب کوئی شخص ایجنٹ سے رابطہ کرے تو سب سے پہلے وہ اس کا لائسنس ویری فائی کرے۔ اگر وہ اوورسیز ورک پرمٹ یا اس سے منسلک جو بھی سروسز دے رہا ہوتا ہے تو پاکستانی حکومت اس کو اوورسیز کا لائسنس دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر ٹکٹنگ کے حوالے سے آپ کسی ایجنٹ سے رابطہ کر رہے ہیں تو اس صورت میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ( آئی اے ٹی اے) یا پھر ڈیپارٹمنٹ آف ٹورسٹ سروسز یا ڈیفنس ٹریول سسٹم (ڈی ٹی ایس) کا لائسنس لازمی اس کے پاس ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کے پاس یہ لائسنسز ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ لیگل ٹریول ایجنٹ ہے۔
ٹریول ایجنٹ محمد فرہاد کا کہنا تھا کہ ٹریول ایجنٹ کا انتخاب کرتے ہوئے کچھ چیزوں کو لازمی مد نظر رکھنا چاہیے۔ آپ ایسے ٹریول ایجنٹس کو ترجیح دیں جن کے پاس متعلقہ سرکاری اداروں سے جاری کردہ درست رجسٹریشن اور لائسنس موجود ہو۔
ہمیشہ پاکستان ٹور ازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (PTDC) سے منظور شدہ ٹریول ایجنٹس کو ترجیح دیں۔ ایسے ایجنٹ سے رابطہ کریں جس کے پاس سفری صنعت میں کافی تجربہ ہو۔ آن لائن جائزوں اور دوستوں یا جاننے والوں کے ذریعے ایجنٹ کی ساکھ کی جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایجنٹ سے تمام خدمات اور متعلقہ اخراجات کی تفصیلی فہرست لازمی حاصل کریں۔ سفر کے انتظامات کرنے سے پہلے تمام شرائط و ضوابط کو بغور پڑھیں۔ معاہدے کی ایک کاپی اپنے پاس رکھیں جس میں تمام تفصیلات درج ہوں۔ بہت ہی کم قیمتوں والی آفر سے ہمیشہ ہوشیار رہیں۔ سفر کی بکنگ کرنے سے پہلے ہوٹلوں اور ایئر لائنز کی ویب سائٹس پر براہ راست قیمتوں کی تصدیق لازمی کر لینی چاہیے۔
’ادائیگی کے لیے ہمیشہ محفوظ اور قابل اعتماد طریقوں کو ترجیح دیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی ایسے ایجنٹ سے دور رہیں جو صرف نقد ادائیگی کا مطالبہ کرے۔‘
یہ بھی پڑھیےکیا پاکستانی عمان کا 10 دن کا مفت سیاحتی ویزا حاصل کر سکتے ہیں؟
ڈائریکٹر اختر ٹریول اینڈ ٹوورز احمد خان نے بتایا کہ ٹریول ایجنٹ سے رابطہ کرتے ہوئے سب سے پہلے اس چیز کو مد نظر رکھا جائے کہ وہ ٹریول ایجنٹ مارکیٹ میں کتنے عرصہ سے کام کر رہا ہے؟ اب تک اس نے کتنے افراد کو قانونی تقاضوں کے مطابق باہر کے ممالک میں بھیجا ہے؟ اس کے علاوہ وہ لازمی طور پر ٹور ازم ڈیپارٹمنٹ سے منسلک ہو، یعنی اس کے پاس ٹور ازم ڈیپارٹمنٹ کا لائسنس ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ وہ ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ شدہ ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جو شخص ایڈوانس پیسوں کا مطالبہ کرے تو وہ قابل اعتبار نہیں ہوتا کیونکہ پیمنٹ تو ویزہ کے بعد ہوتی ہے۔ اور اگر کوئی ٹریول ایجنٹ اپنی بات سے پھر جائے، یا آپ کو کام کی تاخیر کی وجہ پیسے بتائے تو میرے خیال میں ایسے ٹریول ایجنٹ ٹھیک نہیں ہوتے۔
انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات لائسنس ہولڈرز بھی فراڈ کرتے ہیں۔ اس لیے بات چیت اور پیمنٹ کے معاملات سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ شخص دیانت دار نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹریول ایجنٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹریول ایجنٹ ایجنٹ سے رابطہ کر ٹریول ایجنٹس ٹریول ایجنٹ کا لائسنس کرتے ہوئے بتایا کہ سے پہلے کے پاس
پڑھیں:
گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔
عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔
عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔