انسانی ساختہ آرٹس کو اے آئی مداخلت سے بچانے کیلئے ایپ متعارف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
آج کے دور میں جبکہ اے آئی ٹیکنالوجی ہر شعبے میں اپنے پنجے گاڑھ رہی ہے وہیں فنکاروں کو اس کے جدید آرٹسٹک فیچرز کی وجہ سے تحفظات ہیں اور انہی تحفظات کو دور کرنے کیلئے ایک اسکرین رائٹر نے ایپ لانچ کی ہے
2008 میں، اسکرین رائٹر ایڈ بینیٹ نے اے آئی کے بارے میں ایک مضمون پڑھا تھا جس میں اے آئی ٹیکنالوجی نے اپنا پہلا اسکرین پلے لکھا تھا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس نے ایڈ بینیٹ کے تخلیقی سفر میں ایک اہم موڑ کو جنم دیا۔
تقریباً دو دہائیوں کے بعد ایڈ بینیٹ اور ان کے دوست جیمی ہارٹ مین نے اے آر کے کے نام سے ایک ایپ لانچ کی جو کہ انسانی ساختہ آرٹ کو اے آئی کی مداخلت کے خطرے سے بچاتی ہے۔
جیمی ہارٹ مین کا کہنا تھا کہ اے آئی کا دور آگیا ہے اور بہت سارے لوگوں کی نوکریاں لے رہا ہے۔ اس میں ان کی ایپ سختی سے اے آئی کی مداخلتوں کو روکتی ہے۔ کیونکہ یہ ہماری تخلیق ہے.
اے آر کے کو فنکاروں کے آرٹ کو شروع سے لے کر حتمی مصنوعات تک ٹریک کرنے اور محفوظ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس ایپ کی اضافی خصوصیات جیسے نان ڈسکلوزر ایگریمنٹس، بائیو میٹرک تصدیق اور بلاک چین کے حمایت یافتہ ٹائم اسٹیمپ ملکیت کی تصدیق میں مدد کرتے ہیں۔
ایڈ بینیٹ نے کہا کہ اے آر کے ایپ اس تصور کو چیلنج کرتی ہے کہ فنکاروں کی حتمی مصنوعات ہی اصل قیمت لگائے جانے کے قابل ہیں۔
جیمی ہارٹ مین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایپ انسانی تخلیقی عمل کو محفوظ رکھنے کے لیے بنائی گئی ہے جو مصنوعی ذہانت کے عروج کی وجہ سے خطرے میں ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟
ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر