پاکستانی فری لانسرز کے لئے بڑی خبرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
عالمی مارکیٹ میں پاکستانی آئی ٹی خدمات کی مانگ میں اضافے سے فری لانسرز اور اسٹارٹ اپس کیلئے نئے مواقع میسر آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان کی خدمات کی برآمدات میں 6 فیصد اضافہ کے بعد 8 ماہ میں 5.4ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کیا گیا۔
آئی ٹی، کمپیوٹراورٹیلی کام خدمات کی برآمدات میں 25 فیصد اضافہ سے برآمدات 2.
آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں مسلسل اضافے سے صرف فروری میں 709 ملین ڈالرکی برآمدات ریکارڈ کیا گیا جبکہ دیگر بزنس سروسز کی برآمدات 1.4 فیصد اضافے سے 1.07 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، یہ اضافہ عالمی مارکیٹ کے اعتماد میں اضافے کا منہ بولتا ثبوت ہےحکومت نے اگلے پانچ سال میں 15 ارب ڈالر کا آئی ٹی برآمداتی ہدف مقرر کیا ہے، حالیہ اضافے سے اس ہدف کے حصول کی راہ ہموار ہوگی
حکومت کا اگلے 5 سال میں 15ارب ڈالر کا آئی ٹی برآمداتی ہدف اور حالیہ اضافے سے حصول کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ایس آئی ایف سی کی معاونت سے آئی ٹی خدمات کی برآمدات میں بہتری پاکستان کی معیشت کے ڈیجیٹل مستقبل کی نوید اور معاشی استحکام کی ضامن ہے.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خدمات کی برا مدات میں ا ئی ٹی خدمات کی اضافے سے
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
کراچی:مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔