بی این پی کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
بی این پی کے رہنما ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے مشکور ہیں جنہوں نے آج کی شٹر ڈاؤن ہڑتال میں ہمارا ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں اخترمینگل کی گرفتاری کا عندیہ، بی این پی نے شٹرڈاؤن ہڑتال کی اپیل کردی
انہوں نے کہاکہ تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز حضرات کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں، حکومت ہماری آواز سننے کو تیار نہیں۔
ساجد ترین نے کہاکہ حکومت ہمارے ساتھ مقابلے پر اتری ہوئی ہے، بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے ہمارے مطالبات کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر خواتین کی سڑکوں پر توہین کی گئی، اور اب ہمارے دھرنے کا محاصرہ کرلیا گیا ہے۔
بی این پی رہنما نے کہاکہ کل سڑکیں بند کرنے پر ہمارے 100 سے زیادہ افراد کو اغوا کیا گیا، اور گرفتار کیے گئے افراد میں کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بی این پی مینگل کے زیراہتمام ضلع مستونگ کے علاقے لک پاس میں دھرنا جاری ہے، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔
یہ بھی پڑھیں بی این پی کا ایک مطالبہ تسلیم کرلیا لیکن ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا، سرفراز بگٹی
حکومت نے اختر مینگل کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ قافلے کو لے کر کوئٹہ کی جانب بڑھے تو انہیں گرفتار کر لیا جائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اختر مینگل اعلان بلوچستان حکومت بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی خبردار کردیا دھرنا لک پاس دھرنا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اختر مینگل اعلان بلوچستان حکومت بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی خبردار کردیا لک پاس دھرنا وی نیوز بی این پی نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق، اعلامیہ جاری
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے نگرانی اور تصدیق کا ایک مشترکہ نظام تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا ہے، جو کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ دار فریق پر جرمانہ عائد کرنے کا اختیار رکھے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی جاری رکھنے پر رضامند ہوگئے، ترک وزارت خارجہ نے مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان 25 سے 30 اکتوبر تک استنبول میں مذاکرات ہوئے۔ اعلامیہ کے مطابق یہ مذاکرات دوحہ میں 18 اور 19 اکتوبر کو طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو مضبوط بنانے کے لیے منعقد کیے گئے۔
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کا اگلا دور 6 نومبر کو استنبول میں ہوگا۔ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا، جنگ بندی نافذ کرنے کے قواعد و ضوابط 6 نومبر سے استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں طے کیے جائیں گے۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق فریقین نے جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے نگرانی اور تصدیق کا ایک مشترکہ نظام تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا ہے، جو کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ دار فریق پر جرمانہ عائد کرنے کا اختیار رکھے گا۔