UrduPoint:
2025-07-25@00:38:53 GMT

اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے ہے

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے ہے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اپریل2025ء) قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ نئی شمسی پالیسی تمام فریقوں کے مفادمیں مساویانہ بنیادوں پر بنائی گئی ہے، شمسی توانائی کی پالیسی کوریورس نہیں کیاگیاہے بلکہ اس کومعقول بنایاگیاہے۔ پیرکوقومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شرمیلافاروقی کے سوال پروفاقی وزیرمصدق ملک نے ایوان کوبتایا کہ پہلے ہم نے جو پالیسی بنائی تھی اس کے مطابق شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کرنے والے شہری 12سے 18ماہ تک کی مدت میں سرمایہ کاری کی رقم واپس حاصل کرلیتے تھے، نئی پالیسی کے تحت اب سرمایہ کاری کرنے والے 3سے لیکر4سال تک کی مدت میں سرمایہ کاری میں لگائی گئی رقوم پوری کرلیں گے۔

انہوں نے کہاکہ شمسی توانائی کی پالیسی کوریورس نہیں کیاگیاہے بلکہ اس کومعقول بنایاگیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ اورسولرہمارامستقبل ہے مگرہم نے بجلی کی خریداری کے معاہدوں کے ذریعہ وعدے کئے ہیں اگرہم بجلی نہیں خریدیں گے توپھرکیپسٹی ادائیگیاں کرنی ہوتی ہے۔اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے ہے، اس میں 10سے 11روپے بجلی کی پیداوارکے ہیں، باقی 20روپے حکومت کیپسٹی پیمنٹ کے ذریعہ اداکرتی ہے، کیپسٹی ادائیگیوں کامطلب یہ ہے کہ ہم بجلی استعمال کریں یانہ کریں ہم نے ادائیگی کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیٹ میٹرنگ کے ذریعہ حکومت بجلی خریدتی ہے، اس کابوجھ نیٹ میٹرنگ اوردیگرصارفین پرپڑتاہے، دیگرصارفین وہ ہیں جو15سے لیکر30لاکھ روپے تک کاسولرسسٹم اپنی چھتوں پرنہیں لگاسکتے،اسلئے حکومت نے مساویانہ بنیادوں پرپالیسی بنائی ہے تاکہ تمام فریقوں کواس کافائدہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے آہستہ آہستہ متبادل توانائی کی طرف جاناہے، اس میں ماحولیاتی وموسمیاتی تبدیلیوں اورعوامل کوبھی شامل کیاگیاہے۔

حناربانی کھرکے ضمنی سوال پرانہوں نے کہاکہ ماضی میں آئی پی پیز کے معاہدے ہوئے تھے،ان معاہدوں میں کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگیاں شامل تھیں،اوراس کیلئے جوازبھی موجودتھے۔انہوں نے بتایا پاکستان فوسل فیول نان پروری فلیشن ٹریٹی کارکن نہیں ہے۔پاکستان 19کے قریب معاہدوں پرموثراندازمیں عمل کررہاہے۔ مرزااختیاربیگ کے سوال پرانہوں نے کہاکہ مسائل کے باوجود ملک میں بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، اس پرمیں پوری قوم کومبارکباددیتاہوں۔

صنعتی شعبہ کیلئے بھی بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، اس سے نہ صرف روزگارمیں اضافہ ہوگا بلکہ مجموعی معیشت پراچھے اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے پہلے سے سولرلگائے ہیں ان پرمعاہدے کی مدت تک نئی پالیسی کااطلاق نہیں ہوتا، نئی پالیسی نئے سولرسسٹم لگانے والوں کیلئے لائی گئی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بجلی کی

پڑھیں:

بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں

بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔

 راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر

نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی

متعلقہ مضامین

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار  ’’فری انرجی مارکیٹ پالیسی‘‘کے نفاذکااعلان
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا 3 سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • ماحول دوست توانائی کی طرف سفر سے واپسی ناممکن، یو این چیف
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
  • شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • برطانیہ نے نئے ایٹمی پلانٹ کی منظوری دے دی
  • مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور
  • اسرائیل کیخلاف تمام آپشنز زیر غور ہیں، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ