Daily Ausaf:
2025-06-09@15:00:47 GMT

آخری معرکہ! مایوس ہیں نہ محروم ہیں ہم

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صیہونی ،صلیبی مظالم کے ساتھ ساتھ 56 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بے وفائی کا شکار ’’غزہ‘‘ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں سمیت عزیمت واستقامت کا پہاڑ بنا تادم تحریر تنہا کھڑا ہے،اہل غزہ کی جرات و بہادری اور قربانی کی داستانیں تو اہل وفا قیامت کی صبح تک سنتے اور سناتے رہیں گے، آج دل چاہتا ہے کہ پیرو مرشد حضرت اقدس حفظہ اللہ کی خانقاہ کا ذکر کروں ،حضرت اقدس کی خانقاہ میں حاضر ی ہوئی تو پیرو مرشد اپنے مریدین سے فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے بندو! اگر اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو تو پھر غزہ کے موجودہ حالات سے ہرگز، ہرگز مایوس نہ ہوں،یہ جہاد ہے،مقدس جہاد، اس میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے،کچھ دن پہلے خوش کن مناظر تھے اور اب غم ناک مناظر ہیں،غمگین ہونا جائز ہے،بلکہ اچھا ہے مگر مایوس ہونا جرم ہے، گناہ ہے بلکہ ہلاک کر دینے والا گناہ ہے،حیرانی ہوتی ہے قرآن پڑھنے والے، قرآن سمجھنے والے اور قیامت پر پکا یقین رکھنے والے کیسے مایوس ہو سکتے ہیں،قرآن مجید کھولو سورہ احزاب نکالو پھر آیت (9)سے پڑھنا شروع کرو، اس موقع پر ایمان والے آزمائش میں ڈالے گئے اور ان پر زلزلے جیسی حالت برپا ہو گئی، قرآن مجید نے اس پورے کفریہ حملے کی صورتحال تک بیان فرمائی کہ وہ کفار تم پر اوپر سے بھی حملہ آور ہوئے، نیچے سے بھی حملہ آور ہوئے،یعنی ایسا حملہ تھا کہ بظاہر کسی ایک مسلمان کے زندہ بچنے کا امکان نہیں تھا،تب منافق لوگ اور کمزور ایمان والے مسلمان بھی کہہ اٹھے کہ نعوذ باللہ،اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺنے ہمیں دھوکے والا وعدہ دیا،مگر پھر کیا ہوا؟ دشمنوں کا یہ لشکر ذلیل و خوار ہو کر واپس ہوا،مسلمان صحیح سلامت رہے اور پھر انہیں فورا ہی زخموں کی تلافی اور غموں کے ازالے کے لئے، غزوہ بنی قریظہ کے مناظر نصیب ہو گئے، و الحمدللہ رب العالمین، والحمدللہ رب العالمین،خود فریبی میں مبتلا احمق امریکی صدر ٹپرف ٹرنک اور ذلت کے زخموں سے چور دنیا کا بدنصیب ترین انسان اسرائیلی صدرنیپکن بدہوا۔
اس وقت اپنا آخری زور لگا رہے ہیں،خوفناک بمباری ہو رہی ہے،غزہ کے پھول جنت کے باغات میں منتقل ہو رہے ہیں،پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں غصے اور غضب کی آگ بھڑک اٹھی ہے،آسمان ایک بار پھر اپنے دروازے کھولے،زمین پر کچھ عجیب مناظر دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے،ہر صاحب ایمان مسلمان اللہ تعالیٰ سے فریاد رو رہا ہے کہ مجھ سے کام لے لیں،مجھے قبول فرما لیں،چنگیز خان اور ہلاکو خان عالم برزخ کی آگ میں کچھ اپنے جیسوں کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں،جہادی گھوڑے اپنے کان کھڑے کر کے اپنے طاقتور سموں سے زمین پر ٹھوکریں لگا رہے ہیں،خوش نصیب مائیں اپنے لخت جگر میدانوں میں اتارنے کے لئے بے چین ہیں۔اللہ تعالیٰ عزیز رحیم ہیں حضرت آقا محمد مدنی ﷺ ہیں، قرآن مجید کے اوراق میں جہادی آیات چمک رہی ہیں،ایسے حالات میں مایوس صرف وہ ہوں جو دنیا میں، اسلام سے محروم ہیں اور آخرت میں جنت اور اپنے رب کے دیدار سے محروم ہوں گے،اہل ایمان کیوں مایوس ہوں؟ سورہ توبہ بتاتی ہے کہ جب ایمان والوں پر کفر کی طرف سے مشکل گھڑی آتی ہے تو ان میں تین گروہ بن جاتے ہیں۔ پہلا گروہ ان لوگوں کا ہے جو یجاہِدوا بِاموالِہِم و انفسِہِم، و اللہ علِیم بِالمتقِین اپنے مال اور جانوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں اور اللہ (ایسے)متقی لوگوں کو خوب جانتا ہے۔(سورہ توبہ: 44) دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو جہاد کرنا چاہتے ہیں لیکن اسباب نہیں ہیں، اپنے مسلمان بھائیوں سے کندھے ملا کر کفر کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں لیکن مجبور ہیں کہ لڑ نہیں سکتے، یہ وہ گروہ ہے جس کے جذبے جوان اور بلند ہیں، ہمت مضبوط ہے ، نیت صاف ہے ، دل اپنے مسلمانوں بھائیوں کی محبت سے کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، ان کے بارے میں فرمایا:
ان لوگوں پر کوئی گناہ نہیں ہے جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ (اے نبی ﷺ !) تمہارے پاس اس غرض سے آئے کہ تم انہیں کوئی سواری مہیا کر دو اور تم نے کہا کہ میرے پاس تو کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر میں تمہیں سوار کر سکوں۔ تو وہ اس حالت میں واپس گئے کہ ان کی آنکھیں اس غم میں آنسوئوں سے بہہ رہی تھیں کہ ان کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 92)
تیسرا گروہ وہ ہے جو مسلمانوں میں رہتا ہے ، لیکن ایمان و کفر کی جنگ میں اپنے آپ کو نیوٹرل سمجھتا ہے، اس کے دل اور ضمیر پر ہوا میں بچوں کی بکھرتی لاشیں، چیختی ماں کی صدائیں، آزردہ و زخمی نوجوان، ملبے میں بکھرے قرآن کے اوراق، خون میں لتھڑی زمین، نشانہ بنتی ہسپتالیں اور آگ کے شعلوں سے جلتی گلیاں کچھ بھی اثر نہیں کرتیں، اسے کٹتے مسلمانوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ گروہ مشکل سے مشکل گھڑی میں بھی مسلمانوں کو ہی موردِ الزام ٹھہراتا ہے، اِس کے پاس حق بات نہ کہنے کے ہزار عذر ہیں، یہ زمین کے ساتھ لگ کر زندہ رہنے کو ترجیح دیتا ہے، یہ گلی کے کتے کے مر جانے پر افسوس کرتا ہے لیکن مسلمانوں کو خون میں نہلا دینے کا افسوس نہیں کرتا، یہ بلیوں کے حق پر تو بولتا ہے لیکن معصوم بچوں کے ادھڑتے جسموں پر زبان گنگ ہو جاتی ہے، یہ اس لئے کہ اس گروہ کے دل پر مہر لگ چکی ہے:
الزام تو ان لوگوں پر ہے جو مال دار ہونے کے باوجود تم سے اجازت مانگتے ہیں ، وہ اس بات پر خوش ہیں کہ وہ پیچھے رہنے والی عورتوں میں شامل ہوگئے ہیں اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے، اس لئے انہیں حقیقت کا پتہ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 93) یہ گروہ ائیرکنڈیشن روم میں بیٹھ کر دیوار پر لگی ایل سی ڈی سے نیوز سن کر کہتا ہے کہ ہم نے تو کہا تھا کہ جنگ کے میدان میں نہ جا، اگر ہماری بات مانتے تو آج یہ حشر نہ ہوتا۔
( جاری ہے )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اللہ تعالی سورہ توبہ ان لوگوں نہیں ہے رہے ہیں

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟

پاکستان میں خواتین کو وراثت میں ان کے جائز شرعی اور قانونی حق سے محروم رکھنا بہت بڑا سماجی مسئلہ ہے اور ایسے ہزاروں مقدمات ملک بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جہاں پر خواتین وراثت میں اپنے جائز حصے کے حصول کے لیے عدالتوں کے چکر کھانے پر مجبور ہیں۔

2021 میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ خواتین کو وراثت میں حق اپنی زندگی میں ہی لینا ہو گا، بینچ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اگر خواتین اپنی زندگی میں اپنا حق نہ لیں تو ان کی اولاد دعویٰ نہیں کر سکتی۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں “ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ” کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

پنجاب حکومت نے وراثتی جائیداد میں خواتین کے حصے کی ادائیگی ہر صورت لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین کے وراثتی حقوق کے نفاذ کا بل 2025 مسلم لیگ ن کی خاتون ایم پی اے اسما احتشام کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم کرنا قابلِ سزا جرم قرار دیا جائے۔

 بل کے متن کے مطابق کسی بھی خاتون کو شریعت کے مطابق وراثتی جائیداد سے محروم نہیں کیا جا سکتا، خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کو محتسب مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جہاں متاثرہ خواتین اپنی شکایات درج کروا سکیں گی۔

مزید پڑھیں: وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار

محتسب کو بل کے تحت نہ صرف زمینوں کا ریکارڈ درست کرنے کا اختیار حاصل ہو گا بلکہ وہ قانونی کارروائی سمیت ضرورت پڑنے پر ثالثی کا کردار بھی ادا کرسکےگا۔

مزید برآں، بل کے مطابق فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل قائم کیے جائیں گے، جن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرائض انجام دیں گے۔

بل میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، کسی خاتون شہری کے حقِ وراثت تلف کرنے پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر یہی جرم دوبارہ کیا جائے تو سزا 5 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم

خواتین کو ان کے وراثتی حقوق سے متعلق آگاہی مہم بھی بل کا حصہ ہو گی، جس کے تحت اسکولوں، مدارس اور خطبات میں وراثت سے متعلق شریعت کے مطابق تعلیم دی جائے گی۔

بل کی منظوری کے بعد حکومت کو 90 دن کے اندر متعلقہ قانون سازی کرنا ہوگی، فی الحال بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے، جو 2  ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی، رپورٹ کی منظوری کے بعد بل کو رائے شماری کے ذریعے ایوان سے منظور کرایا جائے گا، جس کے بعد گورنر پنجاب اس کی حتمی منظوری دیں گے۔

ماہرین کے مطابق یہ قانون خواتین کے لیے ایک مضبوط قانونی تحفظ فراہم کرے گا اور ان کے وراثتی حقوق کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسما احتشام خواتین سپریم کورٹ فاسٹ ٹریک وراثتی ٹربیونل وراثت وراثتی حقوق

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے: آصف علی زرداری
  • وادی نیلم کا علاقہ جو جدید دور میں بھی ہرقسم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے
  • پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جانے والا وراثتی بل کیا ہے؟
  • میر واعظ عمر فاروق کو عیدالاضحیٰ پر مسجد جانے سے روک دیا گیا
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی، پیرپگارا
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہیگا: پیر پگارا
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی: پیرپگارا
  • مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا
  • اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!