Daily Ausaf:
2025-11-03@00:34:23 GMT

آخری معرکہ! مایوس ہیں نہ محروم ہیں ہم

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صیہونی ،صلیبی مظالم کے ساتھ ساتھ 56 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی بے وفائی کا شکار ’’غزہ‘‘ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں سمیت عزیمت واستقامت کا پہاڑ بنا تادم تحریر تنہا کھڑا ہے،اہل غزہ کی جرات و بہادری اور قربانی کی داستانیں تو اہل وفا قیامت کی صبح تک سنتے اور سناتے رہیں گے، آج دل چاہتا ہے کہ پیرو مرشد حضرت اقدس حفظہ اللہ کی خانقاہ کا ذکر کروں ،حضرت اقدس کی خانقاہ میں حاضر ی ہوئی تو پیرو مرشد اپنے مریدین سے فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے بندو! اگر اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو تو پھر غزہ کے موجودہ حالات سے ہرگز، ہرگز مایوس نہ ہوں،یہ جہاد ہے،مقدس جہاد، اس میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہے،کچھ دن پہلے خوش کن مناظر تھے اور اب غم ناک مناظر ہیں،غمگین ہونا جائز ہے،بلکہ اچھا ہے مگر مایوس ہونا جرم ہے، گناہ ہے بلکہ ہلاک کر دینے والا گناہ ہے،حیرانی ہوتی ہے قرآن پڑھنے والے، قرآن سمجھنے والے اور قیامت پر پکا یقین رکھنے والے کیسے مایوس ہو سکتے ہیں،قرآن مجید کھولو سورہ احزاب نکالو پھر آیت (9)سے پڑھنا شروع کرو، اس موقع پر ایمان والے آزمائش میں ڈالے گئے اور ان پر زلزلے جیسی حالت برپا ہو گئی، قرآن مجید نے اس پورے کفریہ حملے کی صورتحال تک بیان فرمائی کہ وہ کفار تم پر اوپر سے بھی حملہ آور ہوئے، نیچے سے بھی حملہ آور ہوئے،یعنی ایسا حملہ تھا کہ بظاہر کسی ایک مسلمان کے زندہ بچنے کا امکان نہیں تھا،تب منافق لوگ اور کمزور ایمان والے مسلمان بھی کہہ اٹھے کہ نعوذ باللہ،اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺنے ہمیں دھوکے والا وعدہ دیا،مگر پھر کیا ہوا؟ دشمنوں کا یہ لشکر ذلیل و خوار ہو کر واپس ہوا،مسلمان صحیح سلامت رہے اور پھر انہیں فورا ہی زخموں کی تلافی اور غموں کے ازالے کے لئے، غزوہ بنی قریظہ کے مناظر نصیب ہو گئے، و الحمدللہ رب العالمین، والحمدللہ رب العالمین،خود فریبی میں مبتلا احمق امریکی صدر ٹپرف ٹرنک اور ذلت کے زخموں سے چور دنیا کا بدنصیب ترین انسان اسرائیلی صدرنیپکن بدہوا۔
اس وقت اپنا آخری زور لگا رہے ہیں،خوفناک بمباری ہو رہی ہے،غزہ کے پھول جنت کے باغات میں منتقل ہو رہے ہیں،پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں غصے اور غضب کی آگ بھڑک اٹھی ہے،آسمان ایک بار پھر اپنے دروازے کھولے،زمین پر کچھ عجیب مناظر دیکھنے کی تیاری کر رہا ہے،ہر صاحب ایمان مسلمان اللہ تعالیٰ سے فریاد رو رہا ہے کہ مجھ سے کام لے لیں،مجھے قبول فرما لیں،چنگیز خان اور ہلاکو خان عالم برزخ کی آگ میں کچھ اپنے جیسوں کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں،جہادی گھوڑے اپنے کان کھڑے کر کے اپنے طاقتور سموں سے زمین پر ٹھوکریں لگا رہے ہیں،خوش نصیب مائیں اپنے لخت جگر میدانوں میں اتارنے کے لئے بے چین ہیں۔اللہ تعالیٰ عزیز رحیم ہیں حضرت آقا محمد مدنی ﷺ ہیں، قرآن مجید کے اوراق میں جہادی آیات چمک رہی ہیں،ایسے حالات میں مایوس صرف وہ ہوں جو دنیا میں، اسلام سے محروم ہیں اور آخرت میں جنت اور اپنے رب کے دیدار سے محروم ہوں گے،اہل ایمان کیوں مایوس ہوں؟ سورہ توبہ بتاتی ہے کہ جب ایمان والوں پر کفر کی طرف سے مشکل گھڑی آتی ہے تو ان میں تین گروہ بن جاتے ہیں۔ پہلا گروہ ان لوگوں کا ہے جو یجاہِدوا بِاموالِہِم و انفسِہِم، و اللہ علِیم بِالمتقِین اپنے مال اور جانوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں اور اللہ (ایسے)متقی لوگوں کو خوب جانتا ہے۔(سورہ توبہ: 44) دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو جہاد کرنا چاہتے ہیں لیکن اسباب نہیں ہیں، اپنے مسلمان بھائیوں سے کندھے ملا کر کفر کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں لیکن مجبور ہیں کہ لڑ نہیں سکتے، یہ وہ گروہ ہے جس کے جذبے جوان اور بلند ہیں، ہمت مضبوط ہے ، نیت صاف ہے ، دل اپنے مسلمانوں بھائیوں کی محبت سے کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے، ان کے بارے میں فرمایا:
ان لوگوں پر کوئی گناہ نہیں ہے جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ (اے نبی ﷺ !) تمہارے پاس اس غرض سے آئے کہ تم انہیں کوئی سواری مہیا کر دو اور تم نے کہا کہ میرے پاس تو کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس پر میں تمہیں سوار کر سکوں۔ تو وہ اس حالت میں واپس گئے کہ ان کی آنکھیں اس غم میں آنسوئوں سے بہہ رہی تھیں کہ ان کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 92)
تیسرا گروہ وہ ہے جو مسلمانوں میں رہتا ہے ، لیکن ایمان و کفر کی جنگ میں اپنے آپ کو نیوٹرل سمجھتا ہے، اس کے دل اور ضمیر پر ہوا میں بچوں کی بکھرتی لاشیں، چیختی ماں کی صدائیں، آزردہ و زخمی نوجوان، ملبے میں بکھرے قرآن کے اوراق، خون میں لتھڑی زمین، نشانہ بنتی ہسپتالیں اور آگ کے شعلوں سے جلتی گلیاں کچھ بھی اثر نہیں کرتیں، اسے کٹتے مسلمانوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ گروہ مشکل سے مشکل گھڑی میں بھی مسلمانوں کو ہی موردِ الزام ٹھہراتا ہے، اِس کے پاس حق بات نہ کہنے کے ہزار عذر ہیں، یہ زمین کے ساتھ لگ کر زندہ رہنے کو ترجیح دیتا ہے، یہ گلی کے کتے کے مر جانے پر افسوس کرتا ہے لیکن مسلمانوں کو خون میں نہلا دینے کا افسوس نہیں کرتا، یہ بلیوں کے حق پر تو بولتا ہے لیکن معصوم بچوں کے ادھڑتے جسموں پر زبان گنگ ہو جاتی ہے، یہ اس لئے کہ اس گروہ کے دل پر مہر لگ چکی ہے:
الزام تو ان لوگوں پر ہے جو مال دار ہونے کے باوجود تم سے اجازت مانگتے ہیں ، وہ اس بات پر خوش ہیں کہ وہ پیچھے رہنے والی عورتوں میں شامل ہوگئے ہیں اور اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے، اس لئے انہیں حقیقت کا پتہ نہیں ہے۔(سورہ توبہ: 93) یہ گروہ ائیرکنڈیشن روم میں بیٹھ کر دیوار پر لگی ایل سی ڈی سے نیوز سن کر کہتا ہے کہ ہم نے تو کہا تھا کہ جنگ کے میدان میں نہ جا، اگر ہماری بات مانتے تو آج یہ حشر نہ ہوتا۔
( جاری ہے )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اللہ تعالی سورہ توبہ ان لوگوں نہیں ہے رہے ہیں

پڑھیں:

20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک

پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق چمکنی میں علی الصبح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔

پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔ کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔ ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان
  • تجدید وتجدّْ
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
  •  بینائی سے محروم افراد کے لئے پہلی بار سندھ میں اسکینرز اسٹک تیار
  • 20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • اسلام قبول کرنے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی قرآن کی خوبصورت تلاوت، ویڈیو وائرل