Daily Pakistan:
2025-04-25@06:07:03 GMT

صحافی طلحہ ملک پر تشدد، حملہ آوروں نے ایک ٹانگ توڑدی

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صحافی طلحہ ملک پر تشدد، حملہ آوروں نے ایک ٹانگ توڑدی

 کراچی (آئی این پی ) معروف صحافی محمد طلحہ ملک پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس میں وہ محفوظ رہے لیکن حملہ آوروں کے شدید تشدد کے باعث ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔

ذرائع کے مطابق حملہ آور شاہد کمال ملک کے بھائی ہیں، جو ایک سیاسی جماعت کی حمایت کی وجہ سے ملک چھوڑ چکے ہیں۔حملہ آوروں نے محمد طلحہ ملک کو بے دردی سے مارا پیٹا اور ان کی ٹانگ توڑ دی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر طبی امداد دی گئی۔ حملے کے بعد محمد طلحہ ملک کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، جو ان کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔ اس واقعے نے صحافتی برادری کو شدید دھچکہ پہنچایا ہے اور ملک بھر میں صحافتی آزادی کے تحفظ کے حوالے سے گہری تشویش کی لہر دوڑادی ہے۔

ملائیکہ اروڑا کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری، وجہ بھی سامنے آگئی

ذرائع کے مطابق، حملہ آور شاہد کمال ملک کے بھائی ہیں، جنہیں ایک سیاسی جماعت کی حمایت کرنے کی وجہ سے ملک چھوڑنا پڑا۔ اس پس منظر میں یہ حملہ ایک پیچیدہ اور حساس نوعیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ اس میں ذاتی اور سیاسی عناصر دونوں شامل ہیں۔اس حملے کے بعد صحافتی برادری میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 صحافیوں نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور صحافتی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ صحافتی ادارے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس واقعے کے ذریعے میڈیا کے افراد کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو ایک جمہوری معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔حکومت سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس حملے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ صحافیوں کی حفاظت اور ان کی آزادی کو ہر ممکن طریقے سے محفوظ بنایا جائے۔محمد طلحہ ملک پر ہونے والا یہ حملہ صحافت کی آزادی پر حملہ ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کو اپنے کام کے دوران شدید خطرات کا سامنا ہے۔ اس حملے کی فوری تحقیقات اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ صحافیوں کو اپنے کام کے دوران تحفظ اور آزادی حاصل ہو۔
 

کراچی: نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانیے کا پردہ چاک

پہلگام میں نہتے سیاحوں پر حالیہ حملہ جس میں 27 ہلاکتیں ہو چکی ہیں  بھارت کی فالس فلیگ آپریشنز کی تاریخ میں ایک اور باب کا اضافہ ہے، جہاں بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پاکستان پر الزام دھر دینا معمول بن چکا ہے۔ یہ عمل دراصل بھارت کی ہائبرڈ جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے .جس کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنا، داخلی عوامی توجہ ہٹانا اور سیاسی مفادات حاصل کرنا ہوتا ہے،  بھارت کی تاریخ اس طرح کےجھوٹے پراپیگنڈے سے بھری پڑی ہے۔

 2007 کا سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ، جس میں 68 افراد جاں بحق ہوئے اور بعد میں ہندو انتہا پسند، حتیٰ کہ بھارتی فوج کا میجر رمیش بھی اس میں ملوث پایا گیا، 2008 کے ممبئی حملے، جنہیں انسدادِ دہشتگردی قوانین کے جواز کے طور پر استعمال کیا گیا اور 2013 میں سی بی آئی کے سابق افسر کے انکشافات نے کئی پردے ہٹا دیے، اسی طرح 2018 میں انتخابات سے پہلے سیاحوں پر حملے، پلوامہ 2019 کا واقعہ، جہاں بغیر کسی تحقیق کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا گیا  اور بعد میں خود بھارت کے سابق گورنر نے حقائق سے پردہ اٹھایا. 2023 میں راجوری کا واقعہ، جو بی جے پی کے انتہا پسندانہ بیانیے کے عین مطابق سامنے آیااور اب 2025 کا پہلگام حملہ کسی ڈرامے سے کم نہیں۔یہ سب واقعات اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ بھارت کی ریاستی مشینری فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے ایک مربوط بیانیہ تشکیل دیتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر جیسے مکمل سیکیورٹی لاک ڈاؤن والے علاقے میں. جہاں ہر ساتویں شہری پر ایک بھارتی سپاہی تعینات ہے، ایسے حملے کیسے ممکن ہیں؟ بھارت کا بیانیہ نہ صرف کمزور ہے بلکہ حقائق کے سامنے مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔

 بھارت نے ہمیشہ ایسے جعلی حملے اہم غیر ملکی معززین کے دوروں کے دوران رچائے  اور اس بار بھی امریکی نائب صدر کے دورہ بھارت کے موقع پر پاکستان کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔   بھارت کی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ادارے اس طرح کی کارروائیوں میں مہارت رکھتے ہیں، جبکہ بھارتی میڈیا اس ریاستی بیانیے کو تقویت دینے والا اہم پروپگینڈا ہتھیار ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر  میں سیاحوں پر ہونے والے حالیہ حملے کا الزام پاکستان پر عائد بے بنیاد اور اپنی سکیورٹی کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے مترداف ہے۔ بین الاقوامی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق حملے کی ذمہ داری ایک کشمیری مزاحمتی گروپ نے قبول کی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ واقعہ مقامی سطح پر پیش آیا۔   بھارت کو اس بات پر شرم آنی چاہیے کہ مقبوضہ وادی میں سات سے آٹھ لاکھ فوجی تعینات ہونے کے باوجود وہ نہتے سیاحوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ایک ایسے وقت میں جب پاکستان نے فتنہ الخوراج اور بی ایل اے جیسے دہشتگرد گروہوں کو منظم اور عسکری حکمت عملی سے زیر کرلیا ہے اور پاکستان کے افغانستان کے ساتھ بھی تعمیری تعلقات قائم ہو رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کی جانب سے بھی معاملات ٹھیک روش پر چل رہے ہیں ملک میں بھی سیاسی استحکام آرہا ہے تو یہی وجہ ہے کہ بھارت اپنے ناکام مگر طے شدہ عسکری آپشن آزمانے کی کوشش کررہا ہے .تاکہ پاکستان کو اپنے پراکسی گروہوں کے ذریعے غیر مستحکم کرے اور فوجی محاذ پر الجھائے مگر بھارت یہ بات بھول جاتا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج شہادت کو عزیز رکھتی ہے اور ہندوتوا کے فاشزم کا مقابلہ کرتے ہوئے جان دینا اس کیلئے باعث فخر ہے۔پہلگام واقعہ کے حوالے سے کچھ ایسے حقائق سامنے آئے ہیں جن سے یہ دعویٰ جھوٹ، بے بنیاد اور منفی پروپیگنڈا نظر آتا ہے، دیکھا جائے تو یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر ہوا ہے. اگر نقشہ کو دیکھا جائے تو حیران کن بات سامنے آئے گی کہ یہ علاقے پاکستانی سرحد سے کافی دور واقع ہے۔ یہ علاقے کسی طرح بھی پاکستان کا سرحدی شہر نہیں بنتا جہاں باآسانی سرحد پار کرکے یہ سب کچھ کر جائے۔ پہگام پاکستانی سرحد سے تقریباً 400 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے اور سری نگر کے مغرب میں تقریباً دو گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ درمیان بھارت کی فوج بڑی تعداد میں موجود ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ دہشتگرد باآسانی وہاں پہنچ کر یہ سب کچھ کر جائیں۔ اس لیے یہ واقعہ یقینی طور پر مقامی سطح پر ہوا ہے. چاہے وہ کشمیری عسکریت پسندوں کے ذریعے ہو یا بی جے پی کے حامیوں کی کسی کارروائی کا نتیجہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے بعد بھارت بھر میں کشمیری طلاب پر ظلم و تشدد کیا گیا
  • مودی کا پہلگام حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کا دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان
  • فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
  • پہلگام فالس فلیگ حملہ؛ کشمیری صحافی اور شہریوں نے اہم سوالات اٹھاد یے
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانیے کا پردہ چاک
  • ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ
  • بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، 24 افراد ہلاک