صحافی طلحہ ملک پر تشدد، حملہ آوروں نے ایک ٹانگ توڑدی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
کراچی (آئی این پی ) معروف صحافی محمد طلحہ ملک پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس میں وہ محفوظ رہے لیکن حملہ آوروں کے شدید تشدد کے باعث ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔
ذرائع کے مطابق حملہ آور شاہد کمال ملک کے بھائی ہیں، جو ایک سیاسی جماعت کی حمایت کی وجہ سے ملک چھوڑ چکے ہیں۔حملہ آوروں نے محمد طلحہ ملک کو بے دردی سے مارا پیٹا اور ان کی ٹانگ توڑ دی، جس کے بعد انہیں فوری طور پر طبی امداد دی گئی۔ حملے کے بعد محمد طلحہ ملک کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، جو ان کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔ اس واقعے نے صحافتی برادری کو شدید دھچکہ پہنچایا ہے اور ملک بھر میں صحافتی آزادی کے تحفظ کے حوالے سے گہری تشویش کی لہر دوڑادی ہے۔
ملائیکہ اروڑا کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری، وجہ بھی سامنے آگئی
ذرائع کے مطابق، حملہ آور شاہد کمال ملک کے بھائی ہیں، جنہیں ایک سیاسی جماعت کی حمایت کرنے کی وجہ سے ملک چھوڑنا پڑا۔ اس پس منظر میں یہ حملہ ایک پیچیدہ اور حساس نوعیت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ اس میں ذاتی اور سیاسی عناصر دونوں شامل ہیں۔اس حملے کے بعد صحافتی برادری میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
صحافیوں نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور صحافتی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ صحافتی ادارے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس واقعے کے ذریعے میڈیا کے افراد کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو ایک جمہوری معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔حکومت سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس حملے کی فوری اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ صحافیوں کی حفاظت اور ان کی آزادی کو ہر ممکن طریقے سے محفوظ بنایا جائے۔محمد طلحہ ملک پر ہونے والا یہ حملہ صحافت کی آزادی پر حملہ ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کو اپنے کام کے دوران شدید خطرات کا سامنا ہے۔ اس حملے کی فوری تحقیقات اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ صحافیوں کو اپنے کام کے دوران تحفظ اور آزادی حاصل ہو۔
کراچی: نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات کا آغاز
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
— فائل فوٹوخیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں ہونے والے بم حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قافلے میں ایس پی انویسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جارہے تھے۔
پولیس کے مطابق حملے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت سب انسپکٹر جہاد علی اور ڈسٹرکٹ اسپیشل برانچ کا اہلکار عابد بھی زخمی ہوا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی آپریشنز اسد زبیر تین پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہوگئے تھے۔