کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ نے 40 افغان باشیندوں کو گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
ڈی سی کوئٹہ کے مطابق چالیس میں سے 12 افغانیوں کے پاس قانونی دستاویزات تھے، جنہیں رہا کیا گیا۔ 28 افغان باشیندوں کو ملک بدر کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ نے صوبائی دارالحکوت کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے 40 أفغان باشیندوں کو گرفتار کر لیا۔ ڈی سی کوئٹہ سعد بن اسد نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کچلاک نعمت ترین اور پولیس کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی، جس کے دوران سب ڈویژن کچلاک میں ایک بس کو روکا گیا، جس میں تمام سواریاں افغان مہاجرین تھیں۔ ابتدائی جانچ کے بعد 40 غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ جنہیں بعد ازاں ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی۔ تحقیقات کے بعد 12 افراد کو قانونی دستاویزات کی بنیاد پر رہا کر دیا گیا، جبکہ 28 افراد کی ملک بدری کا فیصلہ کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔