عمران خان کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت اب تک کتنے مکانات بن چکے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم عمران خان نے 2018 میں اپنی حکومت کے آغاز میں ہی غریب افراد کے لیے 50 لاکھ مکانات بنانے کا اعلان کرتے ہوئے اس منصوبے کو نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا نام دیا تھا، مذکورہ اسکیم کے لیے ابتدائی سال میں 5 ارب روپے کا بجٹ بھی مختص کیا گیا تھا جبکہ وفاقی کابینہ نے پہلے ہی سال میں اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ 35 ہزار مکانات تعمیر کرنے کے فیصلے کی منظوری بھی دیدی تھی۔
تاہم عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذکورہ اسکیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک بھر میں اس اسکیم کے تحت ایک بھی گھر نظر نہیں آرہا۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسکیم کے تحت اب تک کتنے گھر بن چکے ہیں اور کتنے گھروں کی تعمیر جاری ہے؟ اور وہ کب تک مکمل ہو جائے گی؟
وزارت کیبنٹ ڈویژن کے مطابق اس وقت تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 62 ہزار 816 مکانات کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، ان میں سے 59 ہزار 368 مکانات لوگوں کو دیے جاچکے ہیں، جبکہ ایک لاکھ 22 ہزار 507 مکانات کی تعمیر اس وقت بھی ملک کے مختلف حصوں میں جاری ہے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ملک بھر سے ایک لاکھ 25 ہزار 200 افراد نے مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں کو اس اسکیم کے تحت مکان بنانے کے لیے 514 ارب روپے قرض کی درخواست کی تھی جن میں 236 ارب روپے کی قرض کی منظوری ہوئی تھی اور 120 ارب روپے ادا بھی کیے گئے تھے۔
اس رقم سے 31 ہزار 391 مکانات کی تعمیر مکمل ہوئی ہے، اس کے علاوہ اخوت فاؤنڈیشن نے 27 ہزار 861 گھروں کی تعمیر جبکہ 3 ہزار 564 گھروں کی تعمیر ’میرا پاکستان، میرا گھر اسکیم‘ کے تحت مکمل کی گئی ہے۔
مجموعی طور پر 62 ہزار 816 گھروں کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے، ایل ڈی اے لاہور کے 4 ہزار، فراش ٹاؤن اسلام آباد کے 2 ہزار، رائیونڈ، سرگودھا، چنیوٹ کے 839 گھروں کی بیلیٹنگ کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے۔
کیبنٹ ڈویژن کے مطابق اس وقت بھی ملک کے مختلف حصوں میں 47 ہزار 428 مکانات کی تعمیر جاری ہے، اسلام آباد میں 26 ہزار 716، پنجاب کے 18 ہزار 194، خیبر پختونخوا ایک ہزار 204 جبکہ آزاد کشمیر کے ایک ہزار 314 گھروں کی تعمیر جاری ہے، پرائیویٹ زمین پر 10 ہزار 634 گھروں کی تعمیر کے لیے رقم بینکوں سے جاری بھی کی جا چکی ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا اور ایران رضامند، براہ راست مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مکانات کی تعمیر اس اسکیم کے تحت گھروں کی تعمیر ارب روپے جاری ہے کے لیے
پڑھیں:
’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟
رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔
2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز