پلاٹو: نائیجیریا کی شمالی پلاٹو ریاست میں گن مینوں نے متعدد دیہاتوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہوگئے اور تقریباً 2,000 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ 

نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (NEMA) کے مطابق، یہ حملے پلاٹو کے بوکوس ضلع میں گزشتہ ہفتے ہوئے، جہاں کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کے درمیان تنازعات کی تاریخ رہی ہے۔

حملوں کا مقصد ابھی تک واضح نہیں ہوسکا، لیکن یہ 2023 کے دسمبر کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتوں والی واردات ہے جب اسی علاقے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

NEMA کے مطابق، یہ حملے اتنے شدید تھے کہ 52 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ 22 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ایجنسی نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ "گن مینوں نے وحشیانہ حملے کیے"، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے اور املاک کی وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔

اس واقعے کے بعد 1,820 سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور تین پناہ گزین کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ سیکورٹی کی صورتحال اب بھی کشیدہ ہے، اور نائیجیریا کے صدر بولا ٹنوبو نے سیکیورٹی اداروں کو حملہ آوروں کا پیچھا کرنے کا حکم دیا ہے، جو "سخت سزاؤں" کا سامنا کریں گے۔

پلاٹو ریاست نائیجیریا کے وسطی علاقے کی ایک اہم ریاست ہے، جو مختلف نسلی اور مذہبی گروپوں کا گھر ہے، اور جہاں کمیونٹی تنازعات نے حالیہ برسوں میں سینکڑوں جانیں لی ہیں۔ یہ تشدد اکثر مسلم مویشیوں کے پالنے والوں اور عیسائی کسانوں کے درمیان نسلی و مذہبی تنازعات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی اور زرعی توسیع کی وجہ سے چراگاہوں کی کمی بھی ایک اہم وجہ سمجھی جاتی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔

وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • مٹیاری : شہر وگردونواح میں مچھروں کی بہتات،کئی ڈینگی میں مبتلا ہوگئے
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • برطانیہ، ٹرین میں چاقو حملے میں 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • امریکا ہیلو وین پربڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا؛ داعش کے 4 افراد گرفتار
  • دیر لوئر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • تنزانیہ میں انتخابی دھاندلی کے الزامات، 3 دن میں 700 افراد کی ہلاکت کا خدشہ