نائیجیریا میں بوکوس کے دیہاتوں میں وحشیانہ حملے، 52 افراد کی ہلاکت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پلاٹو: نائیجیریا کی شمالی پلاٹو ریاست میں گن مینوں نے متعدد دیہاتوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہوگئے اور تقریباً 2,000 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (NEMA) کے مطابق، یہ حملے پلاٹو کے بوکوس ضلع میں گزشتہ ہفتے ہوئے، جہاں کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کے درمیان تنازعات کی تاریخ رہی ہے۔
حملوں کا مقصد ابھی تک واضح نہیں ہوسکا، لیکن یہ 2023 کے دسمبر کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتوں والی واردات ہے جب اسی علاقے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
NEMA کے مطابق، یہ حملے اتنے شدید تھے کہ 52 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ 22 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ایجنسی نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا کہ "گن مینوں نے وحشیانہ حملے کیے"، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے اور املاک کی وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔
اس واقعے کے بعد 1,820 سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور تین پناہ گزین کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ سیکورٹی کی صورتحال اب بھی کشیدہ ہے، اور نائیجیریا کے صدر بولا ٹنوبو نے سیکیورٹی اداروں کو حملہ آوروں کا پیچھا کرنے کا حکم دیا ہے، جو "سخت سزاؤں" کا سامنا کریں گے۔
پلاٹو ریاست نائیجیریا کے وسطی علاقے کی ایک اہم ریاست ہے، جو مختلف نسلی اور مذہبی گروپوں کا گھر ہے، اور جہاں کمیونٹی تنازعات نے حالیہ برسوں میں سینکڑوں جانیں لی ہیں۔ یہ تشدد اکثر مسلم مویشیوں کے پالنے والوں اور عیسائی کسانوں کے درمیان نسلی و مذہبی تنازعات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی اور زرعی توسیع کی وجہ سے چراگاہوں کی کمی بھی ایک اہم وجہ سمجھی جاتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا
چیف خطیب خیبر پختون خوا مولانا محمد طیب قریشی—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاچیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا محمد طیب قریشی کا کہنا ہے کہ مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالب علم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے۔
پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا محمد طیب قریشی نے سوات کے مدرسے میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتار سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقان کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے، ایسے نام نہاد قاری اور استاد مدارس کے نام پر دھبہ ہیں۔
چیف خطیب خیبر پختونخوا مولانا محمد طیب قریشی نے کہا ہے کہ عوام غیر رجسٹرڈ مدارس میں بچوں کو داخل کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وفاق المدارس کی جانب سے سوات واقعے کی مذمت خوش آئند ہے، دینی تعلیم کی آڑ میں حیوانیت کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔