رواں سال پاکستان کی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے: ایشیائی ترقیاتی بینک
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تخمینہ لگایا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے ڈویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی جس میں رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.
9 مئی مقدمات: پی ٹی آئی کے غیر حاضر کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری
رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کا تخمینہ مزید کم کر دیا، رواں مالی سال پاکستان کی اوسط مہنگائی 6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اے ڈی بی نے پاکستان کی مہنگائی کا تخمینہ 10 فیصد لگایا تھا جبکہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال مہنگائی کا ہدف 12 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان میں اوسط مہنگائی مزید کم ہو کر 5.8 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل کھیلنے والے آسٹریلوی کرکٹر گلین میکسویل کو بھاری جرمانہ کر دیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو فیصد رہنے کا امکان ہے ایشیائی ترقیاتی بینک معاشی شرح نمو کا کا تخمینہ کے مطابق کا ہدف
پڑھیں:
عوام کو مہنگائی کا بڑا جھٹکا لگنے کا امکان؛ پیٹرولیم لیوی سے 1311 ارب وصولی کا ہدف
اسلام آباد:حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی وصولیوں کی صورت میں عوام کو مہنگائی کا بڑا جھٹکا لگائے جانے کا امکان ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو مہنگائی کا ایک اور بڑا جھٹکا لگنے کا امکان ہے، کیونکہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ اضافی وصولیوں کا منصوبہ آئی ایم ایف کے سامنے رکھ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2025-26 کے دوران پیٹرولیم لیوی سے 1 ہزار 311 ارب روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو موجودہ مالی سال کے ہدف یعنی 1 ہزار 117 ارب روپے سے 194 ارب روپے زائد ہے۔
اس اضافی لیوی کا براہِ راست بوجھ عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ادا کرنا پڑے گا، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک پیٹرولیم لیوی کی مد میں 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے پہلے ہی وصول کیے جا چکے ہیں جب کہ گزشتہ مالی سال 2023-24 میں اس مد سے کل 1 ہزار 19 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔
اس سے قبل مالی سال 2022-23 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں 580 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
نئے مالی سال کے تخمینے کے مطابق پیٹرولیم لیوی کی رقم ملک کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ ہوگی۔ لیوی کی شرح پہلے ہی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، جہاں پیٹرول پر فی لیٹر 78 روپے 2 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 77 روپے 1 پیسہ لیوی کے طور پر صارفین سے وصول کیے جا رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت حکومت ریونیو کے اہداف بڑھانے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کرنے جا رہی ہے، جو آنے والے دنوں میں عوام کے لیے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ اور مہنگائی کی نئی لہر لا سکتا ہے۔