کنگنا رناوت 1 لاکھ کا بجلی کا بل موصول ہونے پر ریاستی حکومت پر برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی بےباک اداکارہ بی جے پی کی ایم پی اور لوگ سبھا کی رُکن کنگنا رناوت 1 لاکھ روپے کا بجلی کا بِل موصول ہونے پر ریاستی حکومت پر برس پڑیں۔
کنگنا رناوت نے حال ہی میں ریاست ہماچل پردیش میں موجود اپنے منالی کے گھر (جہاں وہ رہائش پذیر نہیں ہیں) کے لیے 1 لاکھ روپے کا بجلی کا بل وصول کرنے کے بعد ہماچل پردیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
لوک سبھا رُکن نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک غیر آباد گھر کے لیے جہاں کوئی رہتا ہی نہیں اتنا زیادہ بل بھیجنا ریاست کی طرز حکمرانی پر بری طرح جھلکتا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
اداکارہ نے بھاری بل موصول ہونے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس مہینے میرے منالی کے گھر کا 1 لاکھ بجلی کا بل آیا جہاں میں رہتی بھی نہیں ہوں، اتنی دردشا کی ہوئی ہے، ہم پڑھتے ہیں تو شرمندگی ہوتی ہے کہ یہ کیا ہو رہا ہے‘۔
کنگنا نے یہ تبصرے ہماچل پردیش میں ایک سیاسی تقریب کے دوران کیے، جہاں انہوں نے اپنی پارٹی کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ریاست کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔
یاد رہے کہ کنگنا رناوت نے 2024 میں سیاسی دنیا میں قدم رکھا۔ انہوں نے منڈی، ہماچل پردیش سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا اور فاتح بن کر ابھری۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے اور منڈی پارلیمانی سیٹ جیتنے کے بعد سے، وہ پارٹی کے لیے حمایت میں آواز اٹھا رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنگنا رناوت بجلی کا کے لیے
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔