بانی پی ٹی آئی نے کہا کبھی ڈیل نہیں کریں گے، بیرسٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر ۔ فوٹو فائل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ڈیل کا مطلب ہے این آر او، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کبھی ڈیل نہیں کریں گے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اعظم سواتی سے کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو قومی مفاد میں بات کرنے کی اجازت ہے، اعظم سواتی یا کسی اور کو سیکیورٹی ایشو پر بات کرنے کی اجازت ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈیل کا تاثر اب بالکل ختم ہو گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کے لیے اوورسیز پاکستانی اگر کوشش کر رہے ہیں تو یہ ان کی ذاتی کوشش ہے۔
انھوں نے کہا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سب کا حق ہے۔ جیل حکام کبھی کسی کو ملنے دیتے ہیں کبھی نہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں ہو رہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر علی ظفر بانی پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی—فائل فوٹومسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں۔
ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، 5 اگست میں 10 دن رہ گئے، ہماری کوئی دلچسپی نہیں، اس لیے کوئی میٹنگ بھی اب تک نہیں بلائی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن چھت پر چڑھ کر پی ٹی آئی کو آوازیں نہیں دیں گے، 26ویں ترمیم کے بعد جو ترمیم جب بھی آئے گی وہ 27ویں ہو گی، اس وقت حکومت ایسی کسی ترمیم پر کام نہیں کر رہی۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے مزید کہا کہ یہ کسی جمہوریت یا ایک فعال ریاست میں نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار بھی ادا کریں گے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمے داری وفاقی حکومت پر ہے، خارجہ امور کا کام گنڈاپور صاحب کا نہیں، گنڈاپور اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہئیں۔