چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں کیا ہے۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ وہ آج بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہپیں کیے، ہم نے جو مذاکرات معطل کیے تھے وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل کیے تھے کیوں کہ حکومت کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کررہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’کاش! آپ اطاعت گزاری نہ کرتے‘، سلمان اکرم راجا کی بیرسٹر گوہر پر تنقید

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات ہوں لیکن میں اپنے لیے ڈیل کے لیے یہ نہیں کہہ رہا، میں چاہتا ہوں کہ ملک میں استحکام آئے، ملک میں جمہوریت اور امن و امان کے لیے کررہا ہوں، اس لیے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کبھی مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی چیئرمین شپ میرے پاس امانت ہے، عمرن خان کی پارٹی کو جوڑنا چاہتا ہوں، چیئرمین شپ کا عہدہ میرے پاس ڈیڑھ سال ہے، جو میرے لیے اعزاز ہے۔

بیرسٹر گوہر pic.

twitter.com/RrMHLEJw3H

— Zahid Farooq Malik (@zfmalik) April 9, 2025

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چاہے مجھے عہدہ چھوڑنا پڑے، میں منظور نظر لفظ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتا ہوں، بیرسٹر علی ظفر ایماندار آدمی ہیں، عمران خان کو سب پر اعتماد ہے، چیئرمین بنا تو اسلام آباد پولیس نے پروٹوکول کا کہا مگر میں نے انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات نہیں ہوئے بلکہ رابطے بحال ہوئے تھے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا چیئرمین بننے کے بعد مجھے اڈیالہ جیل انتظامیہ نے کہا عمران خان سے ملاقات کے لیے آپ کی گاڑی اندر آئے گی، لیکن میری گاڑی کبھی اڈیالہ جیل کے اندر نہیں گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک فہرست میں نام ہونے کی وجہ سے میری عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، کسی چیز پر ایکشن نہیں لیتا ، میرے اوپر اتنا بوجھ ہے کہ میری صحت پر اثر پڑا ہے، میں اگر آج چیئرمین شپ چھوڑ دوں تو میرے اوپر تنقید نہیں ہوگی، آپ پاپولیرٹی نہ لیں قواعد کو فالو کریں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کے اہل خانہ آتے ہیں تو ہم تعاون کرتے ہیں، ہم نے کل جیل انتظامیہ سے درخواست کی کہ بہنوں کو عمران خان سے ملاقات کرنے دی جائے، اس سے قبل 25 مارچ کو جب بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو ملاقات نہیں کرائی گئی تو وکلا آگے ہی آگے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف بیرسٹر گوہر علی کی تقریریں کیوں سنتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے لیے بڑی خبر

صحافی نے بیرسٹر گوہر سے سوال کیا کہ بیک ڈور مذاکرات چل رہے ہیں یا نہیں چل رہے؟ جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کہیں نہیں چل رہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ مذاکرات نہ ہوں، لیکن مذاکرات ہونے چاہئیں، عمران خان نے بھی کہا ہے کہ انہوں نے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے۔

صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ تحریک انصاف نے عید کے بعد تحریک کا اعلان کیا تھا، کیا یہ تحریک دم توڑ گئی ہے؟ اس سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے یہ کہا تھا کہ رمضان کے بعد ہم اتحادیوں کے ساتھ ملیں گے اور جہدوجہد کا آغاز کریں گے، اس حوالے سے جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی عمران خان مذاکرات

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی مذاکرات بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے پی ٹی ا ئی انہوں نے بند نہیں کے لیے

پڑھیں:

انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق اہم کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کمیشن نے کئی اہم اور چبھتے ہوئے سوالات اٹھائے، خاص طور پر بیرسٹر گوہر کی چیئرمین شپ پر۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو چکے ہیں، ایسے میں وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟

سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں بینچ نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو کسی سیاسی جماعت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں، نہ ہی وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی کی بنیاد پر پارٹی کو ریگولیٹ کر سکتا ہے۔ انہوں نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس مقدمے میں کوئی حتمی فیصلہ سنانے سے روکا گیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی 

چیف الیکشن کمشنر نے اس پر واضح کیا کہ کمیشن فی الحال کوئی فائنل آرڈر جاری نہیں کرے گا۔

الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن ہر جماعت کے لیے لازم ہیں، پی ٹی آئی نے 2021 میں انتخابات کرانے تھے مگر نیشنل کونسل کے بجائے نام نہاد جنرل باڈی سے آئین منظور کرایا گیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب پارٹی کا باقاعدہ انتظامی ڈھانچہ ہی موجود نہیں تو مالیاتی اکاؤنٹس کی تصدیق کیسے ممکن ہے؟

درخواست گزار اکبر ایس بابر نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر انتظامی بحران ہے، اور فنڈز غیرقانونی طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس کو فوری طور پر منجمد کیا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ بغیر کسی تنظیمی ڈھانچے کے انتخابات کیسے ہوئے۔

سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں:عظمیٰ بخاری

دورانِ سماعت، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے دفاع میں کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی مکمل تفصیلات پارٹی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اگرچہ الیکشن کروائے، لیکن وہ قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ہوئے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ الیکشن کمیشن نے خود ہی 23 نومبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیا، مگر بعد میں خود ہی اس الیکشن کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرائے جائیں تو کیا پارٹی خود بخود ختم ہو جاتی ہے؟ اور اگر فیصلہ پہلے ہی کر لیا گیا ہے تو پھر سماعت کا کیا فائدہ؟

عالمی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا

دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی بھارت کے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے، بیرسٹر گوہر
  • پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق اور صلاحیت رکھتا ہے، بیرسٹر گوہر
  • چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات
  • چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات 
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے‘ عمرایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہو رہے، عمر ایوب
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے: عمر ایوب
  • عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے ، عمران خان
  • بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟.الیکشن کمیشن
  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات