مریم نواز اچانک سروسز ہسپتال پہنچ گئیں، انتظامات تسلی بخش قرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
سروسز ہسپتال کے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال سے خوش ہو کر جا رہی ہوں، میو اور جناح ہسپتال میں جو ایکشن لیا اس سے بہت بہتری آئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہاں کسی نے ادویات باہر سے خریدنے کی شکایت نہیں کی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اچانک سروسز ہسپتال پہنچ گئیں اپنے دورے کے دوران وزیراعلی نے ہسپتال کے مختلف وارڈز اور ایمرجنسی کا تفصیلی دورہ کیا اور مریضوں سے علاج معالجے کے بارے پوچھا، انہوں نے ہسپتال کے انتظامات کو تسلی بخش قرار دے دیا۔ انہوں نے ننھے مریض سے ہلکی پہلکی گفتگو کی اور خواتین سے مصافحہ کیا اور حال چال دریافت کیا۔
اس موقع پر مریم نواز کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال سے خوش ہو کر جا رہی ہوں، میو اور جناح ہسپتال میں جو ایکشن لیا اس سے بہت بہتری آئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہاں کسی نے ادویات باہر سے خریدنے کی شکایت نہیں کی، وزیراعلیٰ کا کام ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنا نہیں، فیلڈ میں متحرک رہنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جناح ہسپتال میں ادویات ڈبوں میں بند پڑی تھی لیکن مریضوں کو نہیں مل رہی تھیں، فوری ایکشن کی وجہ سے مریضوں کو ریلیف ملا، ان مریضوں کو انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا، ہسپتالوں میں اناؤنسمنٹ ہورہی ہیں، حکومت مفت میڈیسن دے رہی ہے، اگر آپ سے کوئی پیسے لے تو آپ نے نہیں دینے۔ مریم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں کیبنٹ رکھوا دیئے ہیں، مریضوں کو نظر آتا ہے کہ جو ادویات چاہیے وہ یہاں دستیاب ہیں۔ میرے کام پنجاب کے عوام کے مفاد میں بہترین فیصلے کرنا ہے، اس سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سروسز ہسپتال مریم نواز مریضوں کو تھا کہ
پڑھیں:
پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، مریم نواز حکومت کا رویہ متکبرانہ ہے، شرجیل میمن
لاہور:سندھ کے سینئر وزیر اور وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے پنجاب کی صوبائی حکومت کے رویے کو متکبرانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے۔
سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ موجودہ حکومت پنجاب کا رویہ متکبرانہ اور سیاسی حق تلفیوں پر مبنی ہے، پنجاب کی حکومت نفرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست کو ہوا دینے لگی ہے، جو افسوس ناک امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، بلدیاتی اداروں کی بات کی تو کیا غلط کہا؟ بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ آئین کے خلاف ہے یا پھر پنجاب میں عوام کو ان کا بنیادی حق دلانا جرم ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور ہم صرف سندھ تک محدود نہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت، مقامی حکومتوں اورعوامی نمائندگی کی بات کی ہے، پنجاب میں بلدیاتی ادارے فعال نہیں، نچلی سطح پر کوئی جواب دہ نظام موجود نہیں تو ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری بھرپور سیاسی موجودگی ہے، ہمارے کارکن آج بھی گلی محلوں میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی نظام کی بحالی، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی عوام کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی صرف بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کرتی رہے گی اور ہم پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے مینڈیٹ کی داعی ہے تو بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرواتی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلدیاتی ادارے آئین میں موجود ہیں، اگر حکومت پنجاب بلدیاتی اداروں کو نہیں مانتی تو آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے، ملک کا بڑا صوبہ بلدیاتی اداروں کے بجائے کمشنری نظام کے تحت معاملات چلائے تو افسوس ناک عمل اور جمہوریت کے منافی ہے۔