پاکستان ’’تھوریم‘‘ذخائر سے ہزارہا میگاواٹ بجلی بنا سکتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
لاہور:
ایک سائنسی رپورٹ کے مطابق سندھ وبلوچستان کے صحرائی علاقوں کی چٹانوں میں ’’تھوریم‘‘ (Thorium) دھات کے 10 ہزار ٹن تک ذخائر موجود ہیں۔
یہ دھات مولٹن سالٹ نامی ری ایکٹر میں کیمیائی عمل سے یورینیم 233 بن کر بجلی بناتی ہے، صرف 1 ٹن تھوریم سے 200 ٹن یورینیم اور 35 لاکھ ٹن کوئلے جتنی نسبتاً صاف بجلی بنانا ممکن ہے۔
چین صحرائے گوبی میں دنیا کا پہلا مولٹن سالٹ ری ایکٹر تعمیر کر رہا ہے، پاکستان بھی چینی تعاون سے یہ جدید ترین ری ایکٹر لگا سکتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ چین میں10 تا 15 لاکھ ٹن تھوریم کے ذخائر محفوظ جو بجلی کی چینی ضروریات 50 ہزار سال تک پوری کر سکتے، پاکستان چین سے بھی تھوریم منگوا کر سستی بجلی بنا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت پاکستان میں فوجی کارروائی کر سکتا ہے، عبدالباسط
انڈیا میں تعینات رہنے والے پاکستان کے سابق ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے، یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشتگرد کیمپوں کو تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کیخلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا ضرور۔
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشتگردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورتحال میں مزید بے اطمینانی کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔