دھاندلی سے مسلط’ سلیکٹڈ‘ کو گھر بھیجنےکے تاریخی دن کو 3 سال مکمل، بلال اظہر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے پاکستان تحریک انصاف اور اس کے بانی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دس اپریل 2022 کے تاریخی دِن کو آج تین سال مکمل ہوگئے جب دھاندلی سے مسلط کردہ ’ سلیکٹڈ وزیراعظم ‘کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا گیا جسے ناکام بنانے کے لئے پی ٹی آئی نے ہر غیر آئینی ہتھکنڈا استعمال کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ جھوٹ بول کر غیر آئینی طور پر قومی اسمبلی تحلیل کی، 2018 میں نوازشریف کا مینڈیٹ چھیننے والے ٹولے نے ملک میں کھل کر لوٹ مار کی، معیشت کو ڈیفالٹ کے کنارے پہنچایا، عوام کو تاریخی مہنگائی، بے روزگای اور غربت کی چکی میں پیسا، پاکستان کو دنیا میں تنہا کیا، دہشت گردی واپس آگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اِن عذابوں میں مبتلا کرنے والے بدقسمتی سے آج بھی نہیں بدلے، نہ اُن کی سوچ اور ارادے، آئی ایم ایف کو خطوط لکھ کر پاکستان کی مالی امداد رکوانے کی مذموم کوشش کی، 9 مئی کیا۔
بلال اظہر کیانی نے مزید کہا کہ شہدا اور افواج کے خلاف مذموم مہم آج بھی جاری ہے، انتشار اور فساد کی آگ بھڑکائی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ قائد نواز شریف، وزیراعظم شہبازشریف، اور پی ڈی ایم کے قائدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملک کو دوبارہ آئین،جمہوریت، امن و ترقی اور عوامی ریلیف کی راہ پر گامزن کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایک کیخلاف جارحیت دوسرے پر بھی تصور، پاک فوج حرم شریف، روضہ رسولؐ کی محافظ: پاکستان، سعودی عرب میں تاریخی دفاعی معاہدہ
ریاض+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار‘ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر‘ وزیر دفاع خواجہ آصف‘ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب‘ وفاقی وزیر مصدق ملک‘ معاون خصوصی طارق فاطمی شریک تھے۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے قصر ’’ال یمامہ‘‘ پیلس پہنچے۔ شاہی دیوان پہنچنے پر وزیراعظم کا سعودی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا گیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم کا پرجوش استقبال کیا۔ وزیراعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وزیراعظم کی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال‘ مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق دفاعی معاہدے کی کامیابی میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کلیدی کردار ادا کیا۔ پاکستان حرمین شریفین کے تحفظ میں سعودی عرب کا پارٹنر بن گیا۔ پاک فوج حرم شریف اور روضہ رسولﷺ کی محافظ بن گئی۔ دونوں رہنماؤں، پاکستان اور سعودی عرب کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں، وزیر اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کیلئے خیرمقدم کا اظہار کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹرٹیجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا اور تبادلہ خیال کیا۔ مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹرٹیجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں، ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’’سٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (SMDA) پر دستخط کئے۔ اس کے بعد ولی عہد شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے۔ یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ خادم الحرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ دریں اثناء سعودی اعلیٰ عہدیدار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا ہے کہ دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ سعودی عرب پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں۔ سعودی پاکستان دفاعی معاہدہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی پاکستان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ قبل ازیں کنگ خالد ائر پورٹ ریاض پہنچنے پر ریاض کے نائب گورنر محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز‘ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی‘ پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم کی ریاض آمد پر پورے شہر میں سبز ہلالی پرحم لہرائے گئے۔ اس موقع پر ریاض میں وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی اور سعودی عرب کی افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کے سعودی فضائی حدود میں داخلے پر سعودی F-15لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم کے طیارے کو حصار میں لیتے ہوئے شاندار استقبال کیا۔ وزیراعظم نے سعودی لڑاکا طیاروں کو سلامی پیش کی اور کاک پٹ میں جاکر مائیک کے ذریعے سعودی ولی عہد شہزادہ بن محمد سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ سعودی ائر فورس کے جہازوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے جہاز کو سعودی ائر سپیس میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لیا۔ ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب حکومت کی طرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ‘ عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی‘ شہباز شریف کی سفارتی مہارت اور ہماری افواج کی بے مثال کامیابیوں کا ثمر ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی بیانیہ کی جنگ میں ان کا کردار انتہائی اہم ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کا دورہ کیا اور انگریزی چینل کا افتتاح بھی کر دیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان ٹیلی ویژن میں قائم کردہ پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے قیام کی تختی کی نقاب کشائی کی اور بعدازاں ڈیجیٹل چینل کی باقاعدہ نشریات کے آغاز کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان اور دیگر اعلی حکام موجود تھے۔ وزیر اعظم نے نئے چینل کے مختلف سیکشنز کا دورہ بھی کیا اور وہاں کام کرنے والے نوجوانوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے نوجوانوں کے جذبے کی تعریف کی اور کہا کہ بیرونی بیانیہ کی جنگ میں ان کا کردار انتہائی اہم ہے۔ اس ڈیجیٹل چینل کے آغاز کا بنیادی مقصد مسلسل حقیقی خبریں فراہم کرتے ہوئے پاکستان کے بارے میں ہونے والی غلط بیانی اور پراپیگنڈے کا موثر جواب دینا ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کی نشریات کے لئے اپنا پہلا انٹرویو بھی ریکارڈ کروایا۔ افتتاح کے موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے وزیر اعظم کو پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل عالمی سامعین کو پاکستان کے لیے ایک فعال اور مستند آواز فراہم کرنے، معلومات کے فرق کو ختم کرنے اور عوامی سفارت کاری کے لیے انگریزی زبان کے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودیہ مکمل کر کے برطانیہ روانہ ہوں گے۔ وزیراعظم کی برطانوی حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف 21 ستمبر کو برطانیہ سے امریکہ جائیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کا امکان ہے۔ وزیراعظم نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 26 ستمبر کو ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی 22 ستمبر کو فلسطین سے متعلق دو ریاستی حل کی سربراہ کانفرنس میں شرکت بھی متوقع ہے۔