پاکستان اسٹاک ایکسچینج: بحالی کا سفر جاری، 100 انڈیکس میں 3,000 پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج: بحالی کا سفر جاری، 100 انڈیکس میں 3,000 پوائنٹس کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ٹرمپ ٹیرف سے متاثرہ عالمی اسٹاک مارکیٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی مثبت رجحان کی جانب لوٹ آئی ہے، جہاں بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس میں جمعرات کو ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں تقریباً 3,000 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح 10 بجے کے لگ بھگ بینچ مارک 100 انڈیکس 116,507.
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، پاور جنریشن اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں ہر سطح پر خریداری دیکھی گئی۔ انڈیکس ہیوی اسٹاکس بشمول اے آر ایل، حبکو، پی ایس او، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی او ایل سبز رنگ میں ٹریڈ ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی اسٹاک مارکیٹس کے رجحان کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 2.5 فیصد کے قریب تقریباً 3 ہزار پوائنٹس کا اضافہ کے ایس سی 100 انڈیکس میں ریکارڈ کیا، جو یقیناً ایک مثبت رجحان کا استعارہ ہے۔
بدھ کو، سرمایہ کاروں کے درمیان عالمی تجارتی جنگ کے خدشات کے پیش نظر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا دباؤ واپس آگیا تھا، جہاں بینچ مارک 100 انڈیکس 1,379.28 پوائنٹس یا 1.19 فیصد کمی کے ساتھ 114,153.15 پر بند ہوا تھا۔
جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ وہ درجنوں ممالک پر عائد بھاری ٹیرف ڈیوٹیوں کو عارضی طور پر کم کر دیں گے، بین الاقوامی سطح پر ایشیائی مارکیٹس میں حصص بڑھ گئے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پوائنٹس کا اضافہ انڈیکس میں
پڑھیں:
محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
اسلام آباد(اوصاف نیوز)نئے بجٹ میں حکومت کن شعبوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے جا رہی ہے اور کن شعبوں پر نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،ا س حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔
وفاقی حکومت نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں متعدد نئے ٹیکس اقدامات اور پالیسی تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے تاکہ محصولات میں اضافہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں بعض شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور نئی اشیا و آمدن کے ذرائع کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی سفارشات زیر غور ہیں۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، فری لانسرز اور بیرون ملک سے حاصل ہونے والی فری لانس آمدن پر بھی ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شیئرز اور پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور سابق فاٹا ریجن کو حاصل ٹیکس استثنا ختم کرکے 12 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی سفارش بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں کھاد، کیڑے مار ادویات اور بیکری مصنوعات پر بھی ٹیکس عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب مشروبات اور سگریٹس پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے جزوی ریلیف بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کو 30 فیصد خصوصی الاؤنس دینے اور ایڈہاک ریلیف الاؤنس کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد اضافے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور غیر دستاویزی معیشت کو قابو میں لانے کے لیے حکومت اہم اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاہم ان مجوزہ ٹیکس اقدامات پر حتمی فیصلہ بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ہوگا۔
معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ