UrduPoint:
2025-04-25@08:39:35 GMT

دار فور میں نسل کشی کے پیچھے یو اے ای کا ہاتھ ہے، سوڈان

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

دار فور میں نسل کشی کے پیچھے یو اے ای کا ہاتھ ہے، سوڈان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 اپریل 2025ء) سوڈان نے آج دس اپریل بروز جمعرات بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کو آگاہ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات سوڈانی فوج سے لڑنے والے باغیوں کی مبینہ حمایت کے ذریعے دار فور میں مقامی رہائشیوں کی نسل کشی کے پس پردہ ایک ''متحرک قوت‘‘ ہے۔

خرطوم نے آئی سی جے کے سامنے اپنا مدعا بیان کرتے ہوئے یو اے ای پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2023ء سے سوڈانی فوج سے لڑنے والے نیم فوجی دستوں پر مشتمل ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی پشت پناہی کے ذریعے مقامی مسالیت کمیونٹی کے خلاف نسل کشی میں ملوث ہے۔

متحدہ عرب امارات تاہم باغیوں کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے سوڈان کے مقدمے کو ایک ''سیاسی تھیٹر‘‘ کے طور پر مسترد کر دیا ہے، جس کا مقصد یو اے ای کے بقول اس جنگ کے خاتمے کی کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

سوڈان کے قائم مقام وزیر انصاف معاویہ عثمان نے عدالت کو بتایا، ''سوڈان میں جاری نسل کشی متحدہ عرب امارات کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں ہوگی، جس میں آر ایس ایف کو ہتھیاروں کی ترسیل بھی شامل ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''متحدہ عرب امارات آر ایس ایف کو براہ راست لاجسٹک اور دیگر مدد فراہم کر رہی ہے، وہ قتل، عصمت دری، جبری نقل مکانی اور لوٹ مار سمیت اب ہونے والی نسل کشی کے پیچھے بنیادی محرک ہے اور اسے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘

سوڈان چاہتا ہے کہ آئی سی جے کے جج متحدہ عرب امارات کو مجبور کریں کہ وہ آر ایس ایف کی مبینہ حمایت کو روکے اور جنگ کے متاثرین کو ''مکمل معاوضہ‘‘ ادا کرے۔

لیکن متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار ریم کیتیت نے سوڈان کے اپنے ملک کے خلاف مقدمے کو ''ایک معزز بین الاقوامی ادارے کا صریح غلط استعمال‘‘ اور ''مکمل طور پر قانونی یا حقائق پر مبنی میرٹ کے بغیر‘‘ قرار دیا۔ کیتیت نے ایک بیان میں کہا، ''سوڈان کو اب جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک سیاسی تھیٹر نہیں بلکہ فوری جنگ بندی ہے اور اس کے لیے دونوں متحارب فریقوں کی جانب سے پرامن حل کے لیے سنجیدہ عزم کی ضرورت ہے۔

‘‘

یہ مقدمہ امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے اس مطالبے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں ان دونوں ممالک نے سوڈانی فوج اور نیم فوجی دستوں سے ملک کے تنازع میں امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوڈان کا مقدمہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

اس لیے آئی سی جے سے یہ نتیجہ اخذ کرنے کی توقع کی جا سکتی ہے کہ یہ تنازعہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ خیال رہے کہ ریاستوں کے درمیان تنازعات سننے والے آئی سی جے کے فیصلے حتمی اور ان کی پابندی لازمی ہوتی ہے لیکن عدالت کے پاس اپنے احکامات کی تعمیل یقینی بنانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔

اس کی ایک مثال اس عالمی عدالت کی جانب سے روس کو یوکرین پر حملے روکنے کا حکم دینا تھی، تاہم یہ حملے اب بھی جاری ہیں۔

آر ایس ایف خواتین کو جنسی غلام بنانے میں ملوث ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

دریں اثنا انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ آر ایس ایف نے سوڈان میں جنگی حکمت عملی کے تحت خواتین کو جنسی غلامی کا نشانہ بنایا اور خواتین اور لڑکیوں کی اجتماعی عصمت دری بھیکی۔ یہ بات اس تنظیم کی جانب سے آج بروز جمعرات پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے، ''آر ایس ایف نے سوڈان کے قصبوں اور دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر جنسی تشدد تذلیل کے طور پر، کنٹرول حاصل کرنے اور برادریوں کو بے گھر کرنے کے لیے کیا۔‘‘

علاقائی انسانی حقوق کے اثرات کے لیے گروپ کے سینیئر ڈائریکٹر ڈیپروس موچینا نے کہا کہ شہریوں پر آر ایس ایف کے حملے ''شرمناک اور بزدلانہ ہیں، اور جو بھی ملک بھی آر ایس ایف کو ہتھیار فراہم کرنے سمیت ان کی حمایت کر رہے ہیں، وہ بھی اس شرمندگی میں شریک ہیں۔

‘‘

''انہوں نے ہم سب کے ساتھ جنسی بد سلوکی کی‘‘ کے عنوان سے تیس صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں تقریباً 30 متاثرین سے انٹرویوز کیے گئے ہیں، جن میں کچھ لڑکیوں اور ان کے رشتہ داروں کی دل دہلا دینے والی شہادتوں کی تفصیلات شامل ہیں۔ رپورٹ میں بیان کردہ تشدد کی تمام کارروائیاں جنگ کے آغاز سے لے کر یکم اکتوبر سن دو ہزار چوبیس تک چار سوڈانی ریاستوں میں ہوئیں، جن میں دار الحکومت خرطوم اور دارفور کے علاقے بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ سوڈان میں متحارب فوج اور نیم فوجی دھڑے دونوں پر امریکی پابندیاں عائد ہیں اور انہیں جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

ش ر⁄ رب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات ا ر ایس ایف کی جانب سے رپورٹ میں سوڈان کے نے سوڈان کے لیے

پڑھیں:

انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 12ویں میچ میں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر عبید شاہ نے اپنے ہی وکٹ کیپر عثمان خان کو جذبات میں منہ پر ہاتھ دے مارا۔

گزشتہ روز ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ہوم ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 228 رنز بنائے تاہم ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 195 رنز بناسکی اور یوں سلطانز نے 33 رنز سے ٹورنامنٹ میں اپنی فتح پائی۔

میچ کے دوران میں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر عبید شاہ نے وکٹ لینے کے بعد جذباتی سیلیبریشن کرتے ہوئے وکٹ کیپر عثمان خان کے منہ پر ہاتھ مار دیا، جس کے بعد وہ زمین پر گر گئے۔

مزید پڑھیں: "ملتان سلطانز کی قیمت بڑھائی تو نہیں خریدوں گا"

عبید شاہ نے 14.5 ویں اوور میں کامران غلام کی وکٹ لی تھی جس کے بعد وہ جذباتی ہوگئے اور جشن مناتے ہوئے ہاتھ عثمان خان کے منہ پر مار دیا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ ڈرائیر، ٹریمر کے بعد 24 قیراط گولڈ پلیٹڈ آئی فون کا تحفہ

واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔

ایک کرکٹ تماشائی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ "اس سے پہلے میں کبھی اتنا مسکرایا نہیں ہوں گا"۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ "مجھے لگتا ہے وکٹ صرف بہانا تھا اصل ہدف عثمان کو مارنا تھا"۔

 

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملے کے پیچھے خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، علی رضا سید
  • مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والے اپنے رویے پر نظر ثانی کریں، شزہ فاطمہ
  • پہلگام فالس فلیگ حملےکے پیچھے چھپے بھارتی محرکات 24 گھنٹوں میں سامنے آگئے
  • نہروں کے مسئلے پر بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دیں گے ،وزیراعلیٰ سندھ
  • پنجاب حکومت آگے دوڑ پیچھے چھوڑ کی پالیسی پر گامزن ہے:مسرت جمشید چیمہ
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا
  • کراچی: فلیٹ سے بزرگ خاتون کی ہاتھ اور پاؤں بندھی تشدد زدہ لاش برآمد
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلی سندھ
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلیٰ سندھ