UrduPoint:
2025-11-03@16:52:58 GMT

دار فور میں نسل کشی کے پیچھے یو اے ای کا ہاتھ ہے، سوڈان

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

دار فور میں نسل کشی کے پیچھے یو اے ای کا ہاتھ ہے، سوڈان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 اپریل 2025ء) سوڈان نے آج دس اپریل بروز جمعرات بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کو آگاہ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات سوڈانی فوج سے لڑنے والے باغیوں کی مبینہ حمایت کے ذریعے دار فور میں مقامی رہائشیوں کی نسل کشی کے پس پردہ ایک ''متحرک قوت‘‘ ہے۔

خرطوم نے آئی سی جے کے سامنے اپنا مدعا بیان کرتے ہوئے یو اے ای پر الزام لگایا ہے کہ وہ 2023ء سے سوڈانی فوج سے لڑنے والے نیم فوجی دستوں پر مشتمل ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی پشت پناہی کے ذریعے مقامی مسالیت کمیونٹی کے خلاف نسل کشی میں ملوث ہے۔

متحدہ عرب امارات تاہم باغیوں کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے سوڈان کے مقدمے کو ایک ''سیاسی تھیٹر‘‘ کے طور پر مسترد کر دیا ہے، جس کا مقصد یو اے ای کے بقول اس جنگ کے خاتمے کی کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

سوڈان کے قائم مقام وزیر انصاف معاویہ عثمان نے عدالت کو بتایا، ''سوڈان میں جاری نسل کشی متحدہ عرب امارات کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں ہوگی، جس میں آر ایس ایف کو ہتھیاروں کی ترسیل بھی شامل ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''متحدہ عرب امارات آر ایس ایف کو براہ راست لاجسٹک اور دیگر مدد فراہم کر رہی ہے، وہ قتل، عصمت دری، جبری نقل مکانی اور لوٹ مار سمیت اب ہونے والی نسل کشی کے پیچھے بنیادی محرک ہے اور اسے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘

سوڈان چاہتا ہے کہ آئی سی جے کے جج متحدہ عرب امارات کو مجبور کریں کہ وہ آر ایس ایف کی مبینہ حمایت کو روکے اور جنگ کے متاثرین کو ''مکمل معاوضہ‘‘ ادا کرے۔

لیکن متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ عہدیدار ریم کیتیت نے سوڈان کے اپنے ملک کے خلاف مقدمے کو ''ایک معزز بین الاقوامی ادارے کا صریح غلط استعمال‘‘ اور ''مکمل طور پر قانونی یا حقائق پر مبنی میرٹ کے بغیر‘‘ قرار دیا۔ کیتیت نے ایک بیان میں کہا، ''سوڈان کو اب جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک سیاسی تھیٹر نہیں بلکہ فوری جنگ بندی ہے اور اس کے لیے دونوں متحارب فریقوں کی جانب سے پرامن حل کے لیے سنجیدہ عزم کی ضرورت ہے۔

‘‘

یہ مقدمہ امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے اس مطالبے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں ان دونوں ممالک نے سوڈانی فوج اور نیم فوجی دستوں سے ملک کے تنازع میں امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوڈان کا مقدمہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

اس لیے آئی سی جے سے یہ نتیجہ اخذ کرنے کی توقع کی جا سکتی ہے کہ یہ تنازعہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ خیال رہے کہ ریاستوں کے درمیان تنازعات سننے والے آئی سی جے کے فیصلے حتمی اور ان کی پابندی لازمی ہوتی ہے لیکن عدالت کے پاس اپنے احکامات کی تعمیل یقینی بنانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔

اس کی ایک مثال اس عالمی عدالت کی جانب سے روس کو یوکرین پر حملے روکنے کا حکم دینا تھی، تاہم یہ حملے اب بھی جاری ہیں۔

آر ایس ایف خواتین کو جنسی غلام بنانے میں ملوث ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

دریں اثنا انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ آر ایس ایف نے سوڈان میں جنگی حکمت عملی کے تحت خواتین کو جنسی غلامی کا نشانہ بنایا اور خواتین اور لڑکیوں کی اجتماعی عصمت دری بھیکی۔ یہ بات اس تنظیم کی جانب سے آج بروز جمعرات پیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے، ''آر ایس ایف نے سوڈان کے قصبوں اور دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر جنسی تشدد تذلیل کے طور پر، کنٹرول حاصل کرنے اور برادریوں کو بے گھر کرنے کے لیے کیا۔‘‘

علاقائی انسانی حقوق کے اثرات کے لیے گروپ کے سینیئر ڈائریکٹر ڈیپروس موچینا نے کہا کہ شہریوں پر آر ایس ایف کے حملے ''شرمناک اور بزدلانہ ہیں، اور جو بھی ملک بھی آر ایس ایف کو ہتھیار فراہم کرنے سمیت ان کی حمایت کر رہے ہیں، وہ بھی اس شرمندگی میں شریک ہیں۔

‘‘

''انہوں نے ہم سب کے ساتھ جنسی بد سلوکی کی‘‘ کے عنوان سے تیس صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں تقریباً 30 متاثرین سے انٹرویوز کیے گئے ہیں، جن میں کچھ لڑکیوں اور ان کے رشتہ داروں کی دل دہلا دینے والی شہادتوں کی تفصیلات شامل ہیں۔ رپورٹ میں بیان کردہ تشدد کی تمام کارروائیاں جنگ کے آغاز سے لے کر یکم اکتوبر سن دو ہزار چوبیس تک چار سوڈانی ریاستوں میں ہوئیں، جن میں دار الحکومت خرطوم اور دارفور کے علاقے بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ سوڈان میں متحارب فوج اور نیم فوجی دھڑے دونوں پر امریکی پابندیاں عائد ہیں اور انہیں جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

ش ر⁄ رب (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متحدہ عرب امارات ا ر ایس ایف کی جانب سے رپورٹ میں سوڈان کے نے سوڈان کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ: پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔

جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔

سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔

سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔

انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمحسن نقوی کا اسلام آباد کے دو میگا پراجیکٹس دسمبر کے اوائل میں کھولنے کا اعلان محسن نقوی کا اسلام آباد کے دو میگا پراجیکٹس دسمبر کے اوائل میں کھولنے کا اعلان طورخم سرحد غیرقانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے 20 روز بعد کھول دی گئی چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ”... اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف