سینئر ٹریفک وارڈنز کیلئے خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سٹی 42 : آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے میرٹ اور قواعد و ضوابط پر پورا اترنے والے 46 سینئر ٹریفک وارڈنز کو ٹریفک افسران(گریڈ 17) کے عہدے پر ترقی دے دی۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ٹریفک افسران کے عہدے پر ترقی پانے والوں میں لاہور کے20، راولپنڈی کے 16،فیصل آباد کے 09 اور ملتان کا 01 سینئر ٹریفک وارڈن شامل ہیں ۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے ٹریفک افسران کے عہدے پر ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دی گئی ۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس شاہرات پر محکمہ پولیس کے ایمبسیڈرہے، عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں، سینئر وارڈنز نئی ذمہ داریاں فرض شناسی اور خلوص نیت سے ادا کریں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ گذشتہ سال دسمبر میں 46 سینئر ٹریفک وارڈنز کو گریڈ 17 میں ٹریفک افسران کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی، گذشتہ دو سال کے دوران 01 ہزار سے زائد افسران کو سینئر ٹریفک وارڈنز کے عہدے پر ترقی دی گئی ۔
تربوز کی ہول سیل پرائس اور کنزیومر پرائس؛ ڈپٹی کمشنر کو تربوز نظر نہیں آتا
ترجمان پنجاب پولیس کےمطابق ایڈیشنل آئی جی پنجاب سلطان احمد چوہدری کی زیرصدارت پروموشن بورڈ کا اجلاس آج سنٹرل پولیس آفس میں منعقد ہو۔
ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پنجاب مرزا فاران بیگ، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ون سلیمان سلطان رانا، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز ڈاکٹر محمد عابد خان، محکمہ داخلہ اور ریگولیشن کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔
سینئر ٹریفک وارڈن سے ٹریفک آفیسر (TOs) کے عہدے پر ترقی کے لئے 90 سے زائد افسران کے کیسز زیر غور آئے۔
کرپٹو کرنسی پر ٹیکس لگانے کا حکم
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سینئر ٹریفک وارڈنز کے عہدے پر ترقی ٹریفک افسران افسران کے
پڑھیں:
عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے(چیف جسٹس)
عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، جسٹس یحییٰ آفرید ی
مقدمات کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، خطاب
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے،عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں،عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا، اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے۔ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔ملک بھرمیں جوڈیشل نظام کی بہتری کیلئے دورے کئے ہیں ان دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔ جوڈیشل اکیڈمی میں جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی۔انہوں نے کہاکہ عدالتی معاملات میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی جا رہی ہے۔ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام جاری ہے۔ التوا کا شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیٔے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں۔کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے۔میرا خواب ہے سائلین اس اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کیلئے عدالت آئیں۔التوا ء کے شکار مقدمات ماڈل عدالتوں کے ذریعے سنے جائیں گے۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسران کے ساتھ کھڑا ہوں۔ بطور چیف جسٹس واضح موقف ہے کہ ایماندار، غیر جانبدار جوڈیشل افسران کے ساتھ ہوں۔