وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی طرز کی حکمت عملی اپناے کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ دیگرممالک میں جا کربھیک مانگنے کے عمل سے نمٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی طرزکی حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور بھیک مانگنے والوں کے خلاف ملک میں سخت قانونی سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نافذ بھکاری ایکٹ مزید سخت بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور دیگر ممالک سے بھیک مانگنے پر ڈی پورٹ ہونے والوں کے خلاف ملک کے اندر بھی پرچے درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھیک مانگنے پر ڈی پورٹ ہونے والے شہری کے حوالے سے متعلقہ ملک کے بھیجے گئے ڈاکومنٹس پر یقین کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ شہریوں کے بھیک مانگنے کی سب سے زیادہ شکایات سعودی عرب اور دبئی حکومت کی طرف سے آئی ہیں، اسی لیے حکومت پاکستان نے سعودی عرب اور دبئی جانے والے پاکستانیوں کی اسکروٹنی مزید سخت کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔اسی طرح بتایا گیا کہ بھیک مانگتے ہوئے پکڑے جانے والے شہریوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کرنے کا فیصلہ سخت کرنے کا
پڑھیں:
دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
فائل فوٹونیشنل سائبر ایمرجنسی نے دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایڈوب کامرس اور میجنٹو اوپن سورس میں نقص کی نشاندہی ہوئی ہے، دونوں سافٹ ویئر پلیٹ فارم آن لائن کاروبار کیلئے بنائے گئے ہیں، نقص کے ذریعےاٹیکرز گاہکوں کے سیشن ہائی جیک کر سکتے ہیں، اٹیکرز بغير کسی توثیق کے مکمل اکاؤنٹ پر قبضہ حاصل کر سکتے ہیں۔
نیشنل سائبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر میں خرابی سے حساس معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے، سافٹ ویئر استعمال کرنے والے ادارے فوری حفاظتی اقدامات کریں، غیر ضروری انٹیگریشن غیر فعال کریں اور سخت ایڈمن ایکسس کنٹرولز لاگو کریں۔
ایڈوائزری میں سیشن میں کسی غیر معمولی تبدیلی پر مسلسل نگرانی رکھنے کی سفارش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ سیشن ہینڈلنگ کے لیے صرف اتنی ہی اجازت دیں جتنی بالکل ضروری ہو، غیر متوقع سیشن کو ٹریک کریں جو نارمل استعمال سے ہٹ کر ہو۔
ایڈوائزری میں معمولی لاگ ان ایکٹیوٹی کی کوششوں پر نظر رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، غیر متوقع ٹریفک یا نا معلوم ایڈمن ٹوکن کے استعمال پر فوری الرٹ جنریٹ کرنے کی سفارش کی گئی۔