خیبرپختونخوا صحت کارڈ سے اب منشیات کے عادی افراد بھی مستفید ہوسکیں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں منشیات کے عادی افراد اب صحت کارڈ سے مستفید ہوسکیں گے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 30ویں اجلاس میں شعبہ صحت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اقدام، صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل
صوبائی کابینہ نے صحت کارڈ کے تحت مفت ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ سروس دینے کا فیصلہ کیا ہے،کڈنی، لیور، بون میرو ٹرانسپلانٹ کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی، کوکلیئر انپلانٹ کا خرچہ بھی حکومت برداشت کرے گی.
اگلے مرحلے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت کا صحت کارڈ اسکیم میں لائف انشورنس شامل کرنے کا فیصلہ
میڈیسنل کینابیس, کابینہ نے علاج، تحقیق و صنعتی مقاصد کے لیے کینابیس پلانٹ کو استعمال میں لانے کے لیے رولز کی منظوری دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news خیبرپختونخوا صحت کارڈ مفت ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ سروسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا صحت کارڈ مفت ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ سروس صحت کارڈ
پڑھیں:
پاکستان میں منشیات فروشوں کے رابطے کس ملک کے سمگلروں سے ہیں؟ تہلکہ خیز انکشافات
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی کے منشیات فروشوں کے رابطے افریقی منشیات فروشوں سے جاملے، شہر میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا، کراچی میں 18 ہزار سے 25 ہزار روپے گرام تک فروخت ہونے والی کوک نامی منشیات کی ترسیل سے متعلق بڑے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں منشیات فروشوں کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے مختلف کاروائیوں کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا جبکہ ملزمان نے منشیات سے جڑے نیٹورک کے راز فاش کردیے۔
فیض آباد احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں فردِ جرم عائد
شہر قائد منشیات فروشوں کے شکنجے میں کراچی پولیس نے مصطفی عامر قتل کیس میں ہونے والے منشیات کے خوفناک انکشافات کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ کو منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا حکم دیا تو منشیات کے بڑے ڈیلر اور ان کے کارندے پولیس کی گرفت میں آگئے، اس کے بعد دوران تفتیش ملزمان نے منشیات کے نیٹ ورک کا راز فاش کرنا شروع کیا۔
ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ ڈاکٹر شعیب میمن نے بتایا کہ کوک نامی مہنگی ترین منشیات افریقا سے لاہور اور پھر کراچی منتقل کی جاتی ہے جبکہ آئس نامی منشیات بلوچستان کے راستوں سے کراچی پہنچائی جاتی ہے۔مختلف کارروائیوں کے دوران 8 کلو چرس، 80 گرام آئس اور 10 گرام کوک قبضے میں کرلی گئی۔
یہ عمر سرفراز چیمہ وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار
پولیس کا منشیات سے متعلق دیگر اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف کریک ڈاون تو جاری ہے دیکھنا یہ ہے کہ یہ کاروائیاں تواتر کے ساتھ جاری رہتی ہیں یا پھر وقت کے ساتھ کاروائیاں سست روی کا شکار ہوجاتی ہیں۔
مزید :