بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.

ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔ بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے، چینی صدر

امریکہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 6 June, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔جمعہ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ کے تعلقات کے اس بڑے جہاز کی سمت کو درست کرنے کے لئے اپنی راہ ہموار کرنا ، صحیح سمت کا تعین کرنا اور خاص طور پر ہر قسم کی مداخلت اور یہاں تک کہ تخریب کاری کو ختم کرنا ضروری ہے ۔

امریکی تجویز کے مطابق دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی رہنماؤں نے جنیوا میں مذاکرات کیے جو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے معاشی اور تجارتی مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے جس کا دونوں ممالک کے تمام حلقوں اور بین الاقوامی برادری نے بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیا ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بات چیت اور تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے۔ جنیوا مذاکرات کے بعد چینی فریق نے طے شدہ معاہدے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کیا۔ امریکہ کو اس پیش رفت کو حقیقت پسندانہ طور پر دیکھنا چاہئے اور چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لینا چاہئے۔

فریقین کو سفارتی، اقتصادی اور تجارتی، فوجی، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر شعبوں میں تبادلوں میں اضافہ کرنا چاہیے، اتفاق رائے بڑھانا چاہیے، غلط فہمیوں کو کم کرنا چاہیے اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو تائیوان کے معاملے کو دانشمندی سے نمٹانا چاہئے تاکہ مٹھی بھر تائیوان کی علیحدگی پسندوں کو چین اور امریکہ کو تنازعات اور محاذ آرائی کی خطرناک صورتحال میں گھسیٹنے سے روکا جا ئے ۔ اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ صدر شی جن پھنگ کا بہت احترام کرتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ چین تعلقات بہت اہم ہیں۔

امریکہ یہ دیکھ کر خوش ہے کہ چین کی معیشت مضبوطی سے ترقی کر رہی ہے۔ امریکہ اور چین کے درمیان تعاون سے بہت کچھ حاصل ہو سکتا ہے ۔ امریکہ ون چائنا پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان جنیوا اقتصادی اور تجارتی مذاکرات بہت کامیاب رہے اور اچھے معاہدے ہوئے۔ امریکہ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ امریکہ چینی طلبا کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے پر خوش آمدید کہتا ہے۔شی جن پھنگ نے ٹرمپ کے دوبارہ دورہ چین کا خیر مقدم کیا اور ٹرمپ نے ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ دونوں سربراہان مملکت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں فریقوں کی ٹیمیں جنیوا اتفاق رائے پر عمل درآمد جاری رکھیں گی اور جلد از جلد مذاکرات کا ایک نیا دور منعقد کریں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین امریکہ تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر ہیں، چینی نائب صدر امریکہ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والے آئی سی سی ججز پر پابندی عائد کر دی ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف فیصلہ دینے والی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کر دیں ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی بھارت میں سکھوں کے خلاف ماورائے عدالت قتل کی تاریخ عید الاضحیٰ کے روز بھی صہیونی فوج کی غزہ پر بمباری،24 گھنٹے میں مزید 70 فلسطینی شہید حماس اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی کیلئے نئے مذاکرات پر آمادہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ
  • “ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں”
  • دنیا میں پاکستان کے بیانیے کو تسلیم کیا جا رہا ہے، یوسف رضا گیلانی
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • امریکہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے، چینی صدر
  • چین امریکہ تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر ہیں، چینی نائب صدر
  • پاکستان کی بیروت، لبنان پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی مذمت