لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2025ء) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی انتھک اور لازوال جدوجہد سے سیاسی تاریخ کا دھارا موڑ دیا ہے ،بڑے سے بڑا سیاسی مخالف بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے عزم اور حوصلے کا معترف ہے لیکن یہ الگ بات ہے کہ اس کا برملا اظہار نہیں کیا جاتا ، پی ٹی آئی کے رہنمائوں اور سب سے بڑھ کر کارکنوں نے جدوجہد میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سیاسی جدوجہد کے دوران تکالیف ، جبر اور صعوبتیں برداشت کرنے میں بھی ایک معیار قائم کر دیا ہے ، پاکستان کی سیاسی تاریخ میں آج تک کسی نے اس طرز کی جدوجہد نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے دنوں اور مہینوں پر مبنی جو جیلیں کاٹی ہیں وہ ملک و قوم کے لئے نہیں بلکہ کرپشن کے الزامات کے تحت کاٹی ہیں ،جو آج شیر و شکر ہیں انہوں نے ہی ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگائے جو حقیقت پر مبنی تھے، دونوں کی قیادت کو جیلوں میں بھی لگژری سہولیات میسر تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جدوجہد آج بھی جاری ہے اور یہ رائیگاں نہیں جائے گی ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی آئی نے کہا

پڑھیں:

تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری

سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے نکتہ چینی کی ہے کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے اپنے سینیٹرز بنوانے کیلئے اتحاد کیا، امیر لوگوں کو سینٹرز بنوانے کیلئے تمام جماعتیں متحد ہو جاتی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے کہا کہ اس موقعے کو استعمال کرکے تمام سیاسی ایشوز پر بات ہونی چاہئے، اس صورتحال کے بعد ہمارے پاس دو راستے ہیں، یا تو ہم تنقید کرتے ہیں، یا پھر اس موقع کو سیڑھی کے طور پر استعمال کرکے آگے بڑھیں۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اُن کی نظر میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ نون، پی پی پی کو آگے بڑھنا چاہیے اور سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔

فواد چودھری کے مطابق تین سال کے ظلم اور جبر کے باوجود کوئی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو ختم نہیں کرسکا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت کو مان کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کی حیثیت کو مان کر آگے بڑھا جائے، ان مذاکرات میں مولانا فضل الرحمان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ کے پی کے سے جو سینیٹر منتخب ہوئے ان پر کیا کیا الزامات ہیں۔ امیر مقام کے بیٹے کو سینٹر بنوانے کیلئے علی امین گنڈاپور کے پاوں پکڑ لیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • سینیئر صحافی عمر چیمہ کی والدہ محترمہ انتقال کرگئیں
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • خیبرپختونخوا حکومت کی امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب، تمام سیاسی قوتوں کو دعوت نامے ارسال
  • کیا سیاست میں رواداری کی کوئی گنجائش نہیں؟
  • ’’ سیاسی بیانات‘‘
  • بیساکھیوں کی سیاست۔ مفاہمت یا مجبوری؟
  • سینیٹ انتخابات اور عوام کی امیدیں
  • تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری