اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز  پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی  نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر  نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کورم کی کہا کہ

پڑھیں:

 قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی، قومی اسمبلی کے 336 اراکین میں سے 333 اراکین ایوان کا حصہ ہیں جبکہ خواتین کی 3 مخصوص نشستیں خالی ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ایوان میں جماعتی پوزیشن جاری کردی گئی۔

 

party position

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی کے 336 اراکین میں سے 333 اراکین ایوان کا حصہ ہیں، 3 اراکین کا نوٹیفکیشن ابھی جاری نہیں ہوا، حکومتی اتحاد کو کل 237 اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد 95 ہے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 80 ہوگئی جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 3 مخصوص نشستیں خالی ہیں۔
جے یو آئی کی صدف احسان کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھالیا، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو دونوں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) 2 نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کو نام دے گی، مسلم لیگ کی ارم حمید خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بنی، بشری انجم بٹ کے سینیٹر بننے کے بعد نشست خالی ہوئی ہے، ارم حمید قومی اسمبلی کے اجلاس میں حلف لیں گی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد ہر جماعت کو ملنے والی نشستوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ (ن) کی 2، پیپلزپارٹی کی 2 اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیرمسلم نشست بھی بحال کی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی 8، مسلم لیگ (ن) کی 6، پیپلزپارٹی کی 5 نشستیں بحال ہوئی ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی ایک ایک مخصوص نشست بحال ہوئی ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کی 2، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیر مسلم مخصوص نشست بھی بحال کی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی 21، پیپلزپارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی، اسی طرح پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی 2 اور پیپلزپارٹی کی ایک غیر مسلم نشست بحال کی گئی۔
سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال کی گئی جبکہ پیپلزپارٹی کی ایک غیرمسلم مسلم نشست بھی بحال کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن) کی 43، پیپلزپارٹی کی 14، جے یو آئی کی 12 جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)، مسلم لیگ (ق)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔
واضح رہے کہ یہ تمام نشستیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بحال کی گئی ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ توڑ پھوڑ کرنیوالے 26 ارکان سنی اتحاد کونسل کیخلاف الیکشن کمشن میں نااہلی ریفرنس دائر
  • کورم کا مسئلہ کیوں نہیں ہوگا؟
  • ریفرنس دائر کردیا، جو آئین و حلف کی پاسداری نہیں کرسکتے انہیں رکن رہنے کا حق نہیں، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • اسمبلی فلور پر احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کے26اراکین کو ڈی سیٹ کروانے کے لیے ریفرنس تیار
  • نااہلی سے نہیں گھبراتے، مریم نواز کی ایوان میں آمد پر احتجاج کرتے رہیں گے، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی
  •  قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی
  • پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کے 26 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز
  • پنجاب اسمبلی: معطل ہونے والے 26 ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز
  • پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی: اپوزیشن کے 26 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے کارروائی کا آغاز
  • سپیکر نے 26 معطل پی ٹی آئی ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی شروع کردی