لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت 46 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 86 ہزار 868 یونٹس تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 69 ہزار 81 یونٹس تھی۔اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 میں گاڑیوں کی فروخت 11,098 یونٹس رہی جو سالانہ بنیاد پر 18 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے لیکن ماہانہ بنیاد پر اس میں 8 فیصد کمی آئی۔

سازگار انجینئرنگ نے مارچ 2025 میں 943 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی، جو سالانہ بنیاد پر 87 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ مجموعی طور پر مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں فروخت میں 153 فیصد سالانہ اضافہ ہوا اور یہ 8,027 یونٹس تک پہنچ گئی، جب کہ مالی سال 2024 کی اسی مدت میں یہ تعداد 3,172 یونٹس تھی۔

(جاری ہے)

پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے مارچ 2025 میں سالانہ بنیاد پر 11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا، لیکن ماہانہ بنیاد پر 15 فیصد کمی آئی۔

آلٹو، راوی، سوئفٹ، اور ایوری جیسے ماڈلز کی مانگ میں بھرپور اضافہ رہا۔انڈس موٹر کمپنی نے 84 فیصد سالانہ اور 20 فیصد ماہانہ اضافہ ریکارڈ کیا، جو بنیادی طور پر کرولا اور یارس ماڈلز کی شاندار کارکردگی کی بدولت ممکن ہوا۔ہیونڈائی نشاط کی گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 19 فیصد اضافہ جبکہ ماہانہ بنیاد پر 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔ دوسری جانب ہونڈا اٹلس کارز کی فروخت میں سالانہ بنیاد پر 35 فیصد اور ماہانہ بنیاد پر 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت مارچ 2025 میں سالانہ بنیاد پر 34 فیصد بڑھ کر 1,25,311 یونٹس تک پہنچ گئی تاہم ماہانہ بنیاد پر اس میں 3 فیصد کمی آئی۔ اس میں رائل پرنس موٹر سائیکل اور تین پہیوں والی گاڑیوں کے اعداد و شمار شامل نہیں کیونکہ ان کا ڈیٹا تاحال موصول نہیں ہوا۔ اس طرح مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں فروخت 10,89,922 یونٹس رہی، جو کہ سالانہ بنیاد پر 31 فیصد اضافہ ہے۔

ٹریکٹر انڈسٹری کی مجموعی فروخت 1,538 یونٹس رہی، جو سالانہ بنیاد پر 67 فیصد کمی ہے جبکہ ماہانہ بنیاد پر تقریبا مستحکم رہی۔ اس طرح مالی سال 2025 کے پہلے نو ماہ میں مجموعی فروخت 23,230 یونٹس رہی، جو کہ سالانہ بنیاد پر 34 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔مارچ 2025 میں ٹرک اور بسوں کی فروخت سالانہ بنیاد پر 47 فیصد بڑھ کر 460 یونٹس رہی، جبکہ ماہانہ بنیاد پر اس میں 5 فیصد کمی آئی۔ اس طرح مالی سال 2025 کی پہلی نو ماہ میں مجموعی فروخت 3,365 یونٹس رہی، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے 1,869 یونٹس کے مقابلے میں 80 فیصد اضافہ ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں سالانہ بنیاد پر ماہانہ بنیاد پر گاڑیوں کی فروخت فیصد کمی آئی مالی سال 2025 فیصد اضافہ نو ماہ میں یونٹس رہی ریکارڈ کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6سے کم کرکی2.6 فیصد کردی اورآئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔اس سے پہلے آئی ایم ایف نے شرح نمو 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

حکومت پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.6 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی 5.1 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7.7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ اس سے پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 1 فیصد لگایا گیا تھا۔

آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔اگلے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا۔

رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاو?نٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کیت ھی۔ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (آر ایس ایف) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیڈو میٹر سے گاڑیوں کے بجائے نوجوان اپنی رفتار چیک کرنے لگے، ویڈیو وائرل
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟