5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کے 2 مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی ہے. جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی علیمہ خانم اور عظمی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں وکلا نے علیمہ خانم اور عظمی خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے.
(جاری ہے)
بعدازاں 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 7 مئی تک توسیع کی علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے. مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا. ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھرا ﺅکیا آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا بشری بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا. اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علیمہ خانم اور عظمی خان علیمہ خان خان کی
پڑھیں:
ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
راولپنڈی:علیمہ خان نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کے وڈیو لنک ٹرائل سے پنجاب حکومت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب عمران خان کو آئسولیٹ کرنا چاہتے ہیں، وڈیو لنک ٹرائل کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفت گو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گولیاں لگی تھیں اور گولی لگنے کے باوجود کہتے تھے وڈیو لنک نہیں ہوگا عمران خان پیش ہوں تو ٹرائل ہوگا عمران خان کی زندگی خطرے میں تھی مگر ہماری استدعا کے باوجود وڈیو لنک ٹرائل نہیں کیا گیا، اب کسی صورت ایسا نہیں ہونے دیں گے، عمران خان کو جیل سے عدالت پیش کیا جائے ویڈیو لنک قبول نہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں مگر ہم عمران خان کو جلدی ریلیز کرائیں گے، عمران خان پر مقدمات بنائے گئے عمران خان کے وکیل یہاں ہوں گے اور وہ جیل میں ہوں گے تو وہ وکیل سے کیسے مشاورت کریں گے؟ ویڈیو لنک کا مقصد عمران خان کو آئسولیشن میں ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے، وکلاء کو اکٹھا ہوکر چھبیسویں ترمیم کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے، آج چھبیسویں ترمیم کا عمران خان فوکس ہے کل جو بندہ عدالت میں آئے گا اسے اس کا سامنا کرنا پڑے گا، عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا مقصد یہ ہے کہ وہ فیملی اور وکلاء سے نہ مل سکیں، توشہ خانہ ٹرائل کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طویل آئسولیشن میں ڈال دیا جائے گا، جیل ٹرائل سے ہم اہل خانہ کو عمران خان سے ملاقات کا موقع مل جاتا ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر انڈہ پھینکنے والی خواتین کو کارکنوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، انڈہ پھینکنے والی دونوں خواتین پکڑی گئیں، خواتین کو اوپر کے حکم سے چھوڑ دیا گیا، اڈیالہ میں کچھ لوگ آکر میڈیا کو بدنام کرتے ہیں، اگر کسی عورت پر انڈہ پھینکتے وقت اس کا بیٹا بھی وہاں ہو تو بتاوٴ بیٹے کا رد عمل کیا ہوگا؟ انڈہ پھینکنے والی عورت کل پھر آئی جسے ہماری کارکن نے پہچان کر پکڑ لیا مگر اسے پولیس نے پھر بھگا دیا، کل اس خاتون نے پتھر مارا آئندہ وہ گولی بھی مار سکتی ہے۔