یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں انہوں نے وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ انشا اللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی

، میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں۔وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہاء یکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں،

ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان فیصلہ لیں گے، انکے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان اسکو دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلا کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل پراجکٹ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کہ خدمت کرتے رہے گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد نے کہا کہ

پڑھیں:

شہزادہ ولیم  چچا اینڈریو کے خلاف سخت اقدام پر کیوں خوش ہیں؟

برطانوی شاہی خاندان میں ایک بار پھر اینڈریو (اب معزول شہزادہ) کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

برطانوی اخبار ’ڈیلی ایکسپریس‘ کے مطابق، بادشاہ چارلس نے اپنے بھائی شہزادہ اینڈریو کے مستقبل کے حوالے سے سخت مؤقف اپنایا ہے، جس پر شہزادہ ولیم نہایت خوش اور مطمئن پائے جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، شہزادہ ولیم نے ابتدا ہی سے اس بات پر زور دیا تھا کہ شہزادہ اینڈریو کے حوالے سے “آہنی ہاتھ” سے نمٹا جائے۔

ذرائع کے مطابق، ولیم نہیں چاہتے تھے کہ اینڈریو کو ونڈسر اسٹیٹ میں دوبارہ رہنے کی اجازت دی جائے۔ بادشاہ چارلس کے حالیہ فیصلے نے ان کے مؤقف کو تقویت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے برطانوی شہزادہ اینڈریو سے کن سنگین الزامات کے بعد شاہی خطاب اور عہدے واپس لیے گئے؟

شاہی تجزیہ کار ایملی فرگوسن نے لکھا کہ شہزادہ ولیم اور ان کے بیوی بچے پچھلے ہفتے اینڈریو کے تنازع سے دور رہنے کی کوشش میں چھٹیوں پر بچوں کے ساتھ وقت گزار رہے تھے، جبکہ بادشاہ چارلس انہیں وقتاً فوقتاً حالات سے آگاہ کرتے رہے۔ تاہم، ولیم نے خود کو زیادہ تر اس معاملے سے الگ رکھا تاکہ خاندانی تعلقات متاثر نہ ہوں، خاص طور پر اپنے کزنز کے ساتھ۔

ایملی کے مطابق، ’یہ کوئی راز نہیں کہ شہزادہ ولیم ایک سخت رویہ اپنانے کے حامی تھے اور وہ اس بات پر خوش ہیں کہ ان کے والد نے آخرکار اپنے بھائی کے خلاف آہنی ہاتھ استعمال کیا۔‘

یہ بھی پڑھیے پرنس اینڈریو کے جرائم پیشہ لوگوں سے تعلقات اور جنسی زیادتیاں، شاہی محل میں تنازع شدت اختیار کر گیا

یاد رہے کہ شہزادہ اینڈریو کئی برسوں سے جنسی اسکینڈلز اور ناجائز تعلقات کے الزامات کی وجہ سے شاہی خاندان کے لیے باعثِ شرمندگی بنے ہوئے ہیں۔ 2022 میں انہیں شاہی فرائض سے الگ کر دیا گیا تھا اور فوجی عہدے بھی واپس لے لیے گئے تھے۔ اب بادشاہ چارلس کے تازہ اقدام کو اس معاملے میں فیصلہ کن موڑ قرار دیا جا رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ شاہی محل کی ساکھ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اینڈریو شاہ چارلس شہزادہ ولیم

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • شہزادہ ولیم  چچا اینڈریو کے خلاف سخت اقدام پر کیوں خوش ہیں؟
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • ماتلی ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ ، کوئی اقدامات نہیں کیے گئے
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی