اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے خصوصی سکیورٹی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کرنے کیلئے خصوصی سکیورٹی مانگ لی۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے سکیورٹی کیلئے خط لکھا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو 15 اپریل کو ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی اقدام قتل، جعلی رسیدوں و دیگر کیسز میں ضمانتیں زیرسماعت ہیں۔
اڈیالہ جیل حکام نے خط میں بانی پی ٹی آئی کو پیش کرنے کیلئے خصوصی سکیورٹی مانگ لی۔ عدالت کو خط میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو پیش کرنے کیلئے خصوصی گارڈز فراہم کیے جائیں۔
خیال رہے کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیش کرنے کیلئے خصوصی بانی پی ٹی ا ئی پیش کرنے کی اڈیالہ جیل
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔