میرپور (نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میرپور یاسر ریاض نے ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریونیو ایکسائز سرکل میر پور کی طرف سے لکھے گے مکتوب پر عملدرآمد کرتے ہوئے دفعہ 144کے تحت ضلع میر پور سے کوئی بھی شخص /اشخاص،فیکٹری مالک،ڈرائیور بعداز مغرب اور طلوع آفتاب سے پہلے تمباکو پروڈکٹس ضلع میرپور سے بیرون اضلاع ترسیل نہیں کرسکے گا۔ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریوینیو نے اپنے مکتوب میں نوٹس میں لایا کہ ضلع میرپور میں قائم سگریٹ فیکٹری مالکان تمبا کو پروڈکٹس ضلع کے مختلف راستوں سے علاقہ پنجاب منتقل کرتے ہیں جبکہ اکثر اوقات تمبا کو پروڈکٹس کی ترسیل رات کے اوقات میں خفیہ راستوں کے ذریعے سے کرتے ہیں، جس سے حکومت آزاد کشمیر کو ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مالی نقصان ہوتا ہے۔ بدیں وجہ رات کے اوقات میں تمبا کو پروڈکٹ کی ترسیل / بیرون ضلع نقل و حمل پر پابندی عائد کی جانی ضروری ہے۔ وجوہات معقول ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میر پور یا سر ریاض نے اپنے اختیارات کی رو سے زیر دفعہ 144 ض ف کے تحت پابندی لگا دی ہے کہ کوئی بھی شخص اشخاص/ مالک فیکٹری / ڈرائیور بعد از مغرب تا طلوع آفتاب تمبا کو پروڈکٹس ضلع میر پور سے بیرون ضلع منتقل / ترسیل نہیں کر دیگا۔ اگر کوئی شخص اشخاص/ فیکٹری مالک / ڈرائیور ایسا عمل / فعل کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف آزاد جموں و کشمیر پینل کوڈ کی دفعہ 188 کے تحت کاروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے گئی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میر پور تمبا کو کے تحت

پڑھیں:

لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر

سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔

یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔

لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔

لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔


لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔

انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔

وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔

غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔

ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔


 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
  • دوصوبے زلزلے سے لرز اٹھے
  • اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
  • کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا