لکی مروت: پولیس کے سرچ آپریشن میں 3 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس نے سرچ اینڈ اسٹرائک آپریشن کے دوران 3 دہشتگردوں کا ہلاک کردیا جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، زخمی دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید کی خصوصی ہدایات پر صوبہ بھر میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہر ضلع کی سطح پر کارروائیاں ہورہی ہیں۔تاہم ضلع لکی مروت میں پولیس کو دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا زیادہ سامنا ہے جن کے خلاف لکی پولیس بھرپور اور موثر جواب دے رہی ہے۔
گزشتہ شب پولیس اسٹیشن تاجوری کی حدود میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر مقامی پولیس اور امن کمیٹی نے ان کا پیچھا کیا۔اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی جواد اسحٰق کی سربراہی میں لکی پولیس کے دستے، سی ٹی ڈی اور خصوصی کویک رسپانس فورس نے جائے وقوعہ پہنچ کر سرچ آپریشن شروع کیا جس میں مقامی امن کمیٹی اور مقامی لوگوں نے بھی حصہ لیا۔آپریشن کے دوران صبح 10:45 بجے پولیس سٹیشن تاجوری اور برگئی کی حدود خانخیل مندزئی میں واقع جنگل میں 20 سے 25 دہشتگردوں سے مقابلہ ہوا، 2 گھنٹے جاری رہنے والی اس لڑائی میں دونوں اطراف سے بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا۔پولیس نے انتہائی بہادری سے لڑتے ہوئے بغیر کسی جانی نقصان کے 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا اور کئی کے زخمی ہو کر فرار ہونے کی اطلاعات ہیں .
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین کے اندر چاقو کے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دیگر مسافروں کو لندن جانے والی بسوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
پولیس نے اس واقعے کو ’بڑا حادثہ‘ قرار دیا ہے اور بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی ماہرین تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اُس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بھاگتے اور چیختے ہوئے دیکھا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو!” — اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا نظر آیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ “انتہائی پریشان کن” ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں۔