غزہ کی پٹی میں عالمی برادری کی نظروں کے عین سامنے غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کا سلسلہ جاری جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ قتل عام میں دیر البلح میں ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے 6 فلسطینی بھائیوں کو اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ شہید کر دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "احمد، محمود، محمد، مصطفی، زکی اور عبداللہ ابومہدی" ان 6 حقیقی بھائیوں کے نام ہیں کہ جنہیں غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے آج صبح، غزہ کے شہر دیر البلح میں ان کے 1 دوست عبداللہ الھباش کے ہمراہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 6 فلسطینی بھائی اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ ایک سویلین گاڑی میں سوار غزہ کے شہر دیر البلح میں محو سفر تھے کہ غاصب صیہونی فوج نے انہیں بلا وجہ ڈرون حملے کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس حوالے سے عرب چینل الجزیرہ نے اس سنگین جنگی جرم کی سوشل میڈیا پر وسیع کوریج کی عکاسی کرتے ہوئے خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس کا لکھنا ہے کہ زندگی کی جانب بڑھنے اور سادہ سے خوابوں کی تصویر کشی کرنے والے ان فلسطینی بھائیوں کو دیر البلح کی الرشید اسٹریٹ پر سفاک صیہونیوں نے نشانہ بنا ڈالا اور یہ تمام بھائی ایک ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہو گئے!

اس بارے ایک صارف نے لکھا کہ عنفوان جوانی اور کھل اٹھنے کے ابتدائی دور میں موجود یہ 6 بھائی، کہ جو چاند کی طرح خوبصورت تھے، غاصب و سفاک اسرائیلی جنگی مشین کی جانب سے انتہائی بے دردی کے ساتھ، پلک جھپکنے میں اپنی ہی سرزمین پر مار ڈالے گئے ہیں اور حاج ابراہیم ابو مہدی نے چند ہی لمحوں میں، بلا استثنی، اپنے تمام بچوں کو کھو دیا ہے! - دلخراش مناظر -

-
  ایک دوسرے صارف کا لکھنا تھا کہ ان 6 فلسطینی بھائیوں کا اپنے والد کے ہمراہ گروپ فوٹو، ہمیشہ کے لئے ایک تازہ زخم بنا رہے گا۔۔ وہ تمام بیٹے کہ جو اس تصویر میں اس (والد) کے دائیں بائیں کھڑے تھے، اچانک ہی اسے تنہاء چھوڑ کر چل دیئے۔۔ یہ ایک ایسا درد ہے کہ جس کی کبھی تسلی نہیں دی جا سکتی!
-
متعدد دوسرے صارفین نے ان 6 فلسطینی بھائیوں کی والدہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کوئی ماں اپنے 6 بیٹوں کا اکٹھے وداع، کیسے برداشت کر سکتی ہے؟۔۔ کیسے کوئی دل، جذبات کے اس جہنم کا سامنا کر سکتا ہے؟۔۔ یہ سنگین نقصان، ماں باپ کو نفسیاتی طور پر پل پل مارتا رہے گا۔۔ انہیں بار بار ذبح کرے گا۔۔ یہ مصیبت بیان ہی نہیں کی جا سکتی!   ایک دوسرے صارف نے بھی لکھا کہ جب آپ ایک ہی لمحے میں اپنے 6 عزیز بچوں کو کھو دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کی پوری زندگی آپ سے زبردستی چھین لی گئی ہے۔۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو بیک وقت 6 بار قتل کر دیا گیا ہے اور آپ کی زندگی کو مکمل طور پر تباہ کرتے ہوئے اسے جلا ڈالا گیا ہے۔۔ مزید ایک صارف نے لکھا کہ غزہ کی ایک اور تاریک صبح۔۔ ایک ایسی صبح کہ جو انمٹ غم اور ناقابل برداشت درد سے بھری ہوئی ہے۔۔ یہ سوال ہمیشہ باقی رہ جاتے ہیں: "کون اس عظیم تخریب کاری کا مداوا کر سکتا ہے؟" "غمزدہ والدین کو کون سکون پہنچا سکتا ہے؟" "کون اس ظلم کو کہ جو انسانیت کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، روک سکتا ہے؟"

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی بھائیوں دیر البلح کے ہمراہ لکھا کہ سکتا ہے

پڑھیں:

برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ

برطانوی پارلیمان کی سینیئر لیبر رکن اور ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تھورن بیری نے کہا کہ جب تک جنگ بندی اور کوئی طویل مدتی سیاسی حل نہیں نکلتا اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ جاری رہے گی، جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان

انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک محفوظ اسرائیلی ریاست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ فلسطینی ریاست بھی ہو۔

تھورن بیری نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فوراً حل نہیں ہوگا لیکن اس سے سیاسی تحریک کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے تاریخی سیاق و سباق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس نے 100 سال پہلے مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے والا خفیہ سائکس-پیکو معاہدہ کیا تھا اور اب یہ دونوں ممالک دوبارہ مل کر اہم اقدام کر سکتے ہیں۔

برطانوی ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری

تھورن بیری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں لیکن سوال وقت کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے اور ان میں ملوث افراد پر پابندیاں لگائی جانی چاہییں۔

تھورن بیری نے کہا کہ برطانیہ کو امریکا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ کوئی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی حل نکالا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور

واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کولمبیا میں حال ہی میں 30 ممالک پر مشتمل ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ تھا۔ اس کانفرنس کو جنوبی افریقہ اور کولمبیا نے شروع کیا تھا اور اس میں برازیل، انڈونیشیا، اسپین اور قطر جیسے ممالک شامل ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف تقریباً 60 لیبر اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے حالیہ برطانیہ دورے میں بھی کہا تھا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی راہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایمیلی تھورن بیری غزہ جنگ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے پہلے مغربی کنارہ ہڑپ ہو رہا ہے
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • پاک فوج کے میجر انور کاکڑ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • بارش اور سیلاب سے مزید 10 جاں بحق: شاہراہ قراقرم پر ہزاروں افراد پھنس گئے
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف