بنگلہ دیشی مشیر صحت نورجہاں بیگم نے ڈھاکہ میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ گزشتہ سال جولائی سے اگست کے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے 31 افراد کو علاج معالجے کی غرض سے پاکستان بھیجا جا رہا ہے۔

’43 افراد کو پہلے ہی علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جا چکا ہے، مزید 8 زخمیوں کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور مزید 21 کے نام ترکیہ میں علاج کے لیے وزارت خارجہ کو جمع کرائے گئے ہیں۔‘

مشیر صحت نورجہاں بیگم کے مطابق باقی 31 پاکستان جائیں گے، جس کے لیےبنگلہ دیشی حکومت پاکستانی سفیر اور حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم

بنگلہ دیشی وزارت صحت نے احتجاجی تحریک کے دوران ہلاک اور زخمیوں کا ایک جامع ڈیٹا بیس تیار کیا ہے۔

’اب تک 864 افراد کو شہید کے طور پر شناخت کیا گیا ہے اور 14,000 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، ہم ابھی تک اصل تعداد کی تصدیق کے عمل میں ہیں۔‘

مشیر صحت نے بتایا کہ ان کی ذمہ داری طبی دیکھ بھال فراہم کرنا تھی، ڈاکٹروں، نرسوں اور تمام صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں نے مناسب علاج کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کو امن و اتحاد کے لیے غیر ملکی دوستوں کی حمایت درکار ہے، ڈاکٹر یونس

’کچھ معاملات میں، غیر ملکی ماہرین کو یہاں ملک میں دیکھ بھال میں مدد کے لیے لایا گیا تھا۔ تقریباً 26 غیر ملکی ڈاکٹر اس میں شامل تھے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کو زخمیوں کے علاج کی منزل کے طور پر کیوں چنا گیا، تو مشیر صحت نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو جنگ سے متعلقہ زخموں سے نمٹنے کا تجربہ رکھتا ہے۔

’ان کے پاس لاہور میں ایسے خصوصی اسپتال ہیں جو ایسے صدمے کے مریضوں کو سنبھالنے کے لیے لیس ہیں۔‘

مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی معیشت کو افراط زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا سامنا، ایشیائی ترقیاتی بینک کی آؤٹ لک رپورٹ جاری

مشیر صحت نورجہاں بیگم کے مطابق، یہ فیصلہ دستیاب مہارت اور غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کی بنیاد پر کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ زخمیوں کو زیادہ سے زیادہ مناسب اور جدید ترین علاج مل سکے۔

گزشتہ سال جولائی اگست کی تحریک نے بڑے پیمانے پر عوام کی توجہ مبذول کروائی اور ملک گیر مظاہروں کو جنم دیا، جس کے دوران ہزاروں افراد زخمی اور سینکڑوں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

اس کے بعد سے بنگلہ دیشی حکومت کو انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے متاثرین کو مناسب مدد فراہم کرنے اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر یونس اور مودی ملاقات، حسینہ واجد کی حوالگی کا کتنا امکان ہے؟

وزارت صحت کے حکام شفافیت کو برقرار رکھنے اور زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کے لیے مزید امدادی اقدامات کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو مرتب اور تصدیق کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مریضوں کو بیرون ملک بھیجنے کا یہ حالیہ اقدام سیاسی بدامنی اور تشدد کے متاثرین کی بحالی کے لیے ایک وسیع تر حکومتی اقدام کا حصہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش پاکستان صحت علاج مشیر صحت نورجہاں بیگم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش پاکستان علاج نورجہاں بیگم مشیر صحت نورجہاں بیگم بنگلہ دیشی بنگلہ دیش غیر ملکی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے پہلے کوبلیشن سینٹر کا افتتاح، کینسر کے مریض کا 100فیصد علاج مفت ہوگا، مریم نواز

لاہور:

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ کوبلیشن ٹریٹمنٹ کے تحت کینسر کے مریضوں کا 100 فیصد مفت علاج ہوگا، پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے ضرورت مند کینسر مریضوں کا بھی علاج کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور میں پاکستان کے پہلے کوبلیشن سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوبلیشن کے نئے اور جدید طریقہ کار کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا علاج شروع ہونے پر بے حد خوش ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کا جلد اور مفت علاج میرا عزم ہے، دورہ چین میں چینی حکومت کے دریافت کرنے پر ہیلتھ کو پہلی ترجیح قرار دیا، دورہ چین میں نمائش کے دوران کوبلیشن مشین دیکھی اور پوری معلومات لی۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام نے کوبلیشن کینسر ٹریٹمنٹ کے بارے میں پوری بریفنگ دی اور ویڈیو دکھائی، کو-ابلیشن مشین بنانے والی کمپنی سے دورہ چین کے دوران ہی ایم او یو سائن کر لیا تھا، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب نے پاکستان میں کینسر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی لانے میں لیڈ لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا سیلاب متاثرین کیلیے خصوصی امدادی پیکج کا اعلان

مریم نواز نے کہا کہ بھارت سمیت خطے کے کسی بھی اسپتال میں کوابلیشن مشین موجود نہیں، اگر کینسر کے مریض پر پیسے خرچ نہیں کرنے تو کہاں خرچ کرنے ہیں، کینسر کے مریض کا 100فیصد علاج مفت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کے ضرورت مند کینسر مریضوں کا بھی علاج کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کینسر اسپتال ابھی بن رہا ہے، اس لیے فوری طور پر میو اسپتال میں کوابلیشن ٹریٹمنٹ شروع کیا گیا ہے، نیا طریقہ علاج ہونے کی وجہ سے کامیابی کا تناسب کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ابتدائی طور پر کو-ابلیشن ٹریٹمنٹ کرانے والے کینسر کے پانچ مریض مکمل صحت یاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محمد اصغر جگر کے پیچیدہ کینسر میں مبتلا تھے،60 منٹ میں پروسیجر مکمل ہوا، کامیاب آپریشن پر اللہ کا شکر ادا کیا، کسی کو کینسر ہو جائے تو پوری فیملی خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز

مریم نواز نے کہا کہ کینسر کا روایتی علاج کرنے پر مریض ذہنی اور جسمانی طور پر ختم ہوجاتے ہیں، والدہ کو کینسر کی تکلیف سے گزرتے ہوئے خود دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران کوابلیشن مشین دیکھ کرپنجاب میں لانے کا عہد کر لیا تھا، کینسر کے مریضوں کو تکلیف اور پریشانی سے بچانے کے لیے میو اسپتال میں فوری طور پر کو۔ ابلیشن سینٹر قائم کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میو اسپتال کو۔ابلیشن سینٹر میں بریسٹ، جگر اور پھیپھڑوں کے کینسر کا علاج کیا جا رہا ہے، کڈنی کینسر کا بھی کو۔ابلیشن ٹریٹمنٹ کیا جائے گا، کو۔ ابلیشن سینٹر میں پتا، بون میرو اور صاف ٹشو کینسر کا علاج جلد شروع کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ کو۔ابلیشن مشین سے پانچ لوگوں کا کامیاب علاج حوصلہ افزا ہے، 5 کو۔ ابلیشن مشینیں اور لائیں گے، نشتر ملتان، راولپنڈی اور 3 مشینیں نواز شریف کینسر اسپتال میں نصب ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کینسر اسپتال دسمبر میں فعال ہوگا، پہلا یونٹ میں کو۔ ابلیشن سینٹر قائم کریں گے، الٹراساؤنڈ ٹاپ مشین کو۔ابلیشن میں لیکوڈ نائٹروجن سے آئس بال بنایا جاتا ہے، کو۔ابلیشن مشین میں ٹیومر کو منفی198 ڈگری پر فریز کرکے بلڈ سپلائی ختم کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرکزی رہنما پی پی پی کا پنجاب میں سیلاب متاثرین کی مدد پر مریم نواز سےاظہار تشکر

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کو۔ابلیشن مشین میں 80ڈگری پر ہیٹ اپ کیا جاتا ہے، کو۔ابلیشن کے طریقہ علاج سے کینسر کے صحت مند سیل متاثر نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ کینسر کے علاج کے لیے تمام سہولتیں اور وسائل مہیا کریں گے، ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی تربیت دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کو۔ابلیشن مشین طبی سائنس کی دنیا میں حیران کن انقلابی ایجاد ہے، کو۔ابلیشن سینٹر کے دروازے پنجاب کے عوام کے لیے تو کھلے ہی ہیں، باقی صوبے کے عوام بھی اپلائی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرجری، کیمو تھراپی، ریڈیو تھراپی کے بغیر کینسر کا 60 منٹ میں علاج حیران کن اور خوش آئند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے پہلے کوبلیشن سینٹر کا افتتاح، کینسر کے مریض کا 100فیصد علاج مفت ہوگا، مریم نواز
  • پنجاب: کینسر کے علاج کی نئی تاریخ، پاکستان کے پہلے کو ابلیشن سینٹر کا افتتاح
  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  • پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
  • ملک کے حالات بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال کی طرف جارہے ہیں،عمران خان
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • اسرائیلی خاتون وزیر کی مشیر کے گھر سے منشیات بنانے کی لیبارٹری برآمد
  • ماتلی،صوبائی مشیر تنزیلہ قنبرانی نے سروہیکل کینسر سے بچائو مہم کا افتتاح کردیا