بنگلا دیشی عدالت نے سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بنگلا دیشی عدالت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر برائے اقتصادی امور ٹیولپ صدیق کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، ٹیولپ صدیق پر کرپشن کے الزامات ہیں، جن میں ڈھاکا کے ڈپلومیٹک ایریا میں پلاٹ حاصل کرنا اور جوہری معاہدے میں 4 ارب پاؤنڈ کے مبینہ گھپلے شامل ہیں۔ ان الزامات کا تعلق ان کی خالہ حسینہ واجد کی حکومت کے دور سے ہے۔
ٹیولپ صدیق جو اس وقت بھی برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ہیں، نے جنوری 2025 میں کرپشن الزامات سامنے آنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
تاہم، انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ ٹیولپ صدیق نے نہ تو بنگلہ دیش میں کبھی کوئی زمین حاصل کی ہے اور نہ ہی کسی کو فائدہ پہنچایا۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ کیس سیاسی مقاصد کے تحت بنایا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیولپ صدیق
پڑھیں:
فرانس کے سابق صدر کو قذافی فنڈنگ کیس میں 5 سال قید کی سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس: فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کو لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی سے 2007 کی انتخابی مہم کے لیے غیر قانونی فنڈنگ اسکیم میں ملوث ہونے پر عدالت نے 5 سال قید کی سزا سنا دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس فیصلے کے بعد نکولس سرکوزی جنگِ عظیم دوم کے بعد جیل جانے والے پہلے فرانسیسی سربراہ مملکت بن جائیں گے۔
عدالت نے سرکوزی کو مجرمانہ سازش کے الزام میں مجرم قرار دیا جبکہ کرپشن اور ذاتی طور پر غیر قانونی فنڈز وصول کرنے کے الزامات سے بری کردیا۔ فیصلے کے مطابق پراسیکیوٹرز ایک ماہ کے اندر انہیں مطلع کریں گے کہ کب جیل بھیجا جائے گا اور اگر انہوں نے اپیل بھی کی تو یہ فیصلہ برقرار رہے گا۔
70 سالہ سرکوزی پر ایک لاکھ یورو (تقریباً ایک لاکھ 17 ہزار ڈالر) جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے اور انہیں مستقبل میں کسی بھی سرکاری عہدے پر فائز ہونے سے روک دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سرکوزی کو اس سے قبل بھی دو مقدمات میں سزا سنائی جاچکی ہے لیکن وہ جیل جانے سے بچ نکلے تھے، اس بار انہیں قید کی سزا کے ساتھ براہِ راست جیل جانے کا سامنا ہے۔
سزا سننے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں نکولس سرکوزی نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپیل کریں گے، یہ فیصلہ قانون کی حکمرانی کے لیے نہایت سنگین ہے۔
سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ یہ جرائم “غیر معمولی سنگینی” کے حامل ہیں اورشہریوں کے اعتماد کو نقصان پہنچانے والے ہیں، عدالت نے پراسیکیوشن کے اس مؤقف کو تسلیم نہیں کیا کہ سرکوزی نے براہِ راست غیر قانونی فنڈنگ سے ذاتی فائدہ اٹھایا۔