لاہور ہائیکورٹ کا افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پی او سی جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے پاکستانی خاتون نورین بی بی کی جانب سے دائر درخواست پر پیر کو سماعت کی۔ درخواست ایڈووکیٹ مقسط سلیم کے توسط سے دائر کی گئی، جس میں وزارت داخلہ، ڈی جی امیگریشن، نادرا اور پولیس کو فریق بنایا گیا۔
(جاری ہے)
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں اور 8 اکتوبر 2020 کو افغان شہری الماس خان سے شادی کی تھی، جس سے دو بیٹیاں عارفہ اور مدیحہ پیدا ہوئیں۔ سیالکوٹ پولیس شوہر کی حوالگی کے لیے چھاپے مار رہی ہے جبکہ امیگریشن اور نادرا سے پی او سی کے لیے رجوع کرنے پر درخواست مسترد کر دی گئی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے شخص کو شہریت نہ دینا شہریت کے قانون 1951 کی شق 10 کی ذیلی شق 2 کی خلاف ورزی ہے، جس پر اعلی عدلیہ متعدد فیصلے بھی جاری کر چکی ہے۔استدعا کی گئی کہ خاوند کی ملک بدری کو روکا جائے، پی او سی جاری کرنے اور خاوند کو پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا جائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی او سی
پڑھیں:
لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں 26 اپریل کو وطن پہنچیں گی
سٹی42: لیبیا میں پیش آنے والے افسوسناک کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 پاکستانی شہریوں کی میتیں 26 اپریل کو وطن واپس پہنچیں گی۔
ذرائع کے مطابق میتوں کو تیونس سے دوحہ کے راستے قطر ایئر ویز کی پرواز کیو آر 628 کے ذریعے لاہور لایا جائے گا۔
حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں سے 3 کا تعلق منڈی بہاوالدین، 2 کا گوجرانوالہ اور 1 کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔
میتیں لاہور ایئرپورٹ پر لائی جائیں گی جہاں سے انہیں ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔
مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
اس سلسلے میں اوورسیز پاکستانی کمیشن کو مکمل انتظامات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ مرحومین کی میتوں کی باعزت طریقے سے واپسی یقینی بنائی جا سکے۔