پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینل امپورٹر! لیکن ریٹ میں کب کتنی کمی ہوئی؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ملک بھر میں بجلی کے زائد بلوں سے پریشان عوام نے بجلی کے متبادل ذرائع اپنانا شروع کیا اور گزشتہ چند سالوں میں پاکستان میں سولر پینلز سسٹم لگانے کا رجحان بڑھ گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے اب پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز امپورٹ کرنے والا ملک بن گیا ہے، رپورٹ کے مطابق سال 24 میں پاکستان نے 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز امپورٹ کیے ہیں، سولر پینل سسٹم گھریلو صارفین، صنعتوں اور چھوٹے کاروبار کرنے والوں نے لگوائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: چاہتے ہیں لوگ سولر نیٹ میٹرنگ لگائیں تو تین، 4 سال میں پیسے پورے کرکے خوش ہوجائیں، سردار اویس خان لغاری
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ پاکستان میں سولر پینلز کی قیمتوں میں کتنی کمی ہوئی ہے اور اس کمی کی وجوہات کیا ہیں۔
پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے رہنما وقاص ہارون نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 10 سال پہلے 2014 میں جب پاکستان میں سولر پینل سسٹم آنا شروع ہوئے تھے اس وقت فی واٹ قیمت ایک ڈالر تھی جو کہ اس وقت کے مطابق 105 روپے بنتی تھی جبکہ سولر پینل کی کوالٹی بھی اس معیار کی نہیں تھی جیسے اب ہے، سولر پینلز کا معیار بہت اچھا ہو گیا ہے جبکہ ریٹ انتہائی کم ہو گئے ہیں۔ سال 2022 میں جب ڈالر کا ریٹ بڑھا تو اس وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو گیا تھا۔
وقاص ہارون نے کہا کہ کرونا وائرس کے عرصے میں سولر سسٹم کی قیمتوں میں کمی شروع ہوئی تھی، اس وقت پاکستان میں سولر پینل کی قیمت چین سے بھی کم ہو گئی ہے، اچھی کوالٹی کا سولر پینل 35 روپے فی واٹ کے حساب سے لگایا جا رہا ہے جبکہ درمیانی کوالٹی کا 30 روپے میں بھی لگایا جاتا ہے، اس وقت امید کی جا رہی ہے کہ چونکہ چین میں ریٹ کچھ بڑھے ہیں شاید پاکستان میں بھی ریٹس میں اضافہ ہو جائے لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ پاکستان میں سولر پینلز کی بہت بڑی تعداد امپورٹ کر کے لوگوں نے رکھی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: نئی پالیسی کے تحت نیٹ میٹرنگ، سولر صارفین پر ایک اور بجلی گرا دی گئی
رینیو ایبل انرجی ایسوسی ایشن کے رہنما اور سولر سگما کمپنی کے مالک نثار احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، 2012 میں سولر پینل کی فی واٹ قیمت 120 روپے تھی جو کہ اپ کم ہو کر صرف 30 روپے رہ گئی ہے، سال 2010 میں سولر پینل کی فیورٹ قیمت 200 روپے تھی 2012 میں تقریباً 120 روپے تھی، سال 2016 میں قیمت 80 روپے فی واٹ رہی، سال 2018 میں سولر پینلز کی فی واٹ قیمت 40 روپے ہو گئی جس کے بعد 2020 میں کرونا وائرس کے دوران امپورٹ بند ہونے کی وجہ سے سولر پینلز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور قیمت ایک مرتبہ پھر سے 100 روپے فی واٹ تک پہنچ گئی، کرونا وائرس کے بعد جب امپورٹ کھولی گئی تو ملک میں سولر پینلز اتنی زیادہ تعداد میں امپورٹ کیے گئے کہ قیمت میں 50 فیصد کمی ہو گئی اور قیمت 50 روپے فی واٹ تک کم ہو گئی۔
نثار احمد نے کہا کہ 2024 میں پاکستان نے دنیا میں سب سے زیادہ سولر پینل امپورٹ کیے، اس وقت پاکستان میں جتنے سولر پینلز ہیں شاید ہی کسی اور ملک کے پاس اتنا اسٹاک موجود ہو، یہی وجہ ہے کہ اس وقت سولر پینلز کا جو ریٹ چین میں ہے پاکستان میں اس سے بھی کم ریٹ پر سولر پینلز دستیاب ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
rates solar panel سولر پینل شمسی توانائی قیمتیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سولر پینل شمسی توانائی قیمتیں پاکستان میں سولر پینل میں سولر پینل کی میں سولر پینلز سولر پینلز کی کی قیمتوں میں کی قیمت ہو گئی کمی ہو کہا کہ
پڑھیں:
سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ
سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز
کراچی:عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے باعث زیورات خریدنے والے افراد کو شدید مالی دباؤ کا سامنا ہے۔
صرافہ مارکیٹ کے مطابق پاکستان میں 10 گرام سونا 5,059 روپے اور فی تولہ سونا 5,900 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ تازہ اضافے کے بعد 10 گرام سونے کی قیمت 3 لاکھ 11 ہزار 814 روپے جبکہ فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 63 ہزار 700 روپے ہو گئی ہے۔
دوسری جانب، بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سطح پر سونا 59 ڈالر بڑھ کر 3454 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔
صرافہ ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز بھی سونے کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ہوا تھا، جہاں 24 قیراط فی تولہ سونا 8100 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 57 ہزار 800 روپے تک پہنچا، اور 10 گرام سونا 6944 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 6 ہزار 755 روپے کا ہو گیا تھا۔
ماہرین کے مطابق موجودہ عالمی معاشی غیر یقینی، ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ، اور سرمایہ کاروں کے رجحان کی تبدیلی سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہیں۔
قیمتی دھات کی یہ بڑھتی ہوئی قیمتیں نہ صرف عام خریداروں کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ زیورات سازی کی صنعت کے لیے بھی ایک چیلنج بن چکی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو سونا مستقبل قریب میں نئی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت چین نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور پر عمل کیا ہے، وزارت خارجہ ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان چائنا میڈیا گروپ کے ایونٹ “گلیمرس چائینیز 2025 ” کا کامیاب انعقادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم